11%

وضع نہ ہوئی تھیں۔اب ہم چند شواہد اس کے ثبوت کے طور پر پیش کرتے ہیں کہ حضرت علی اور ان کے حامی افراد کے نام کو مٹانے کے لئے کیسی مذموم کوشش کی گئی ان حضرات کی توصیف وتعریف میں وارد احادیث کو کیسے ضائع کرنے کا منصوبہ بنایا گیا اور کس طرح حضرات ابوبکر ،عمر ،عثمان اور ان کے ہم خیال لوگوں کے حق میں جعلی احادیث سازی کا کام شروع ہوا ۔

احادیث فضائل علی علیہ السلام اور شیعیان علی کی تضییع اور توصیف حضرات ثلاثہ کی وضعیت :

سنی معتزلی علامہ ابن ابی الحدید نے شرح نہج البلاغہ میں جو واقعات نقل کئے ہیں ان سے یہ بات مکمل طور پر ثابت ہوتی ہے کہ حضرت علی علیہ السلام اور ان کے رفقاء کی شان میں بیان کردہ احادیث رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی اشاعت پر کڑی پابندی لگادی گئی اور اس کے برعکس اصحاب ثلاثہ اور ان کے ہم خیال لوگوں کی شان میں من گھڑت حدیثوں کی خوب مشہوری کی گئی ۔

"ابو الحسن علی بن محمد ابی سیف المدائنی نے کتاب الاحادیث میں روایت کی ہے کہ معاویہ نے مضمون واحد کے حکم نامے امام حسن علیہ السلام کے بعد اپنے تمام عمّال کے پاس بھیجے جن میں اس نے تحریر کیا کہ میں بری الذمہ ہوں ۔لہذا ہر طبقہ و سرزمین میں ہر منبر پر خطیب کھڑے ہوگئے جو حضرت علی علیہ السلام پر لعنت کرتے تھے ان سے تبّراء چاہتے تھے اور اہل بیت علیھم السلام کی مذمت کرتے تھے اس مصیبت میں سب سے