پرستی سے محفوظ رہتے ۔بس یہ ساری عبادت وطہارت اس چالیس سالہ بت پرستی سے بے فائدہ ٹھہرتی ہے ۔
ب:-حضرت آدم سے ایک ہزار سال پہلے پیدا ہونے سے تمام انبیا ء پر امتیاز وفوقیت وفضیلت لازم آتی ہے ۔ کوئی امت محمد یہ میں ایسا نہ ہوگا جو اس امر کا قائل ہو کہ اصحاب ثلاثہ انبیاء سے افضل تھے ۔ نہ ہی ان کے سوانح حیات اس بات کی شہادت فراہم کرتے ہیں۔
ج:- اصحاب ثلاثہ کے والد وآباؤ اجداد متفقہ طور پر کافر تھے پھر اصلاب طاہرہ کے کیا معنی ہوئے ؟اور ارحام کے تو کیا کہنے ہیں ۔چپ بھلی ہے ۔
د:- یہ حدیث صحاح ستہ میں نہیں ہے ۔
ر:- علمائے اہل سنۃ و الجماعۃ کی بڑی جماعت نے اس حدیث کو جھوٹی و موضوع قراردیا ہے ۔
مولوی سیف اللہ یانی پتی "سیف مسلول "میں اس حدیث کے بارے میں لکھتے ہیں کہ "ایں حدیث ہرچند ضیعف است" حافظ ابو نعیم تاج المحدثین نے" امالی" میں تسلیم کیا ہے کہ یہ حدیث باطل ہے ۔ علامہ ذہبی نے "میزان الاعتدال "میں اعتراف کیا ہے کہ یہ جھوٹ ہے ۔ حافظ علامہ جلا ل الدین سیوطی نے بھی اس قسم کی احادیث کو موضوعات میں شمار کیا ہے ۔ چنانچہ سیوطی نے لکھا ہے کہ اس حدیث کا راوی المنجی میرے نزدیک ایک آفت ہے ۔بلا ہے ۔ جھوٹ بولتا ہے ۔
جھوٹ نمبر ۲:-
حضرت علی علیہ السلام کی شان میں حدیث منزلت مشہور