11%

اول یار رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیھما السلام

علامہ اہل سنت ابن عبد البر لکھتے ہیں کہ امام احمد بن حنبل اور قاضی اسماعیل بن اسحاق اور امام احمد بن علی بن شعیب النساکی اور بو علی نیشاپوری کہتے ہیں کہ جس قدر جید سندوں کے ساتھ احادیث حضرت علی ابن ابی طالب کے حق میں مروی ہیں ویسے کسی ایک بھی صحابی کے حق میں نہیں ہوئیں

(استیعاب فی معرفتہ الاصحاب بذیل علی ابن ابی طالب)

اس کے علاوہ اگر جناب امیر علیہ السلام کی خصوصیات کو دیکھا جائے اور آپ کے امور کثرت ثواب کے اسباب پر غور کیا جائے تو جناب امیرالمومنین کے علاوہ بعد از رسول کوئی شخص افضل الناس یعنی خیرالبشر نظر نہیں آتا ۔لیکن اگر یہ خیال کیا جائے کہ کثرت ثواب کی وجہ سے افضل ہونا محض امر باطنی ہے تو اس کا ازالہ یوں ہوتا ہے کہ مولا علی کے" الاجمع بمزایا الفضل و الخلال الحمیدۃ "کی طرف نگاہ اٹھتے ہی یہ خیال رفع ہوجاتا ہے اور آپ سرکار کی افضلیت کا آفتاب یقین کی آنکھوں میں چمکتا نظر آتا ہے ۔کیونکہ فضیلت کی ہر قسم کے اعتبار سے جناب امیر افضل ترین دکھائی دیتے ہیں فضلیت نفسانی ،فضیلت جسمانی اور فضیلت خارجی غرضیکہ ہر طرح خلعت فضیلت صرف حضرت علی علیہ السلام ہی کو زیب دیتا ہے ۔ اور ان کے غیر کے لئے پورا نظر نہیں آتا ہے علاوہ دیگر خصوصیت کے