11%

تھی جس کی پاداش میں انھیں سکھ کی سانس لینا نصیب نہ ہوسکا محبت دین کے جنون حقیقی میں انھوں نے سرمایہ دارانہ نظام سے ٹکرلی اور انتہائی بے جگری سے مقابلہ کیا ۔ کسی رکاوٹ کو خاطر میں نہ لائے اور جابر حکمرانوں کے سامنے کلمہ حق کا واشگاف اعلان فرما کر جہاد الکبیر فرماتے رہے ۔اصولوں پر کسی سودا بازی پر امادہ نہ ہوئے اور صداقت کی راہ میں کھڑی ہوئی ہر دیوار سے ٹکراگئے ۔آپ نے استبدادی قوتوں کا مردانہ وار مقابلہ فرمایا ۔

اور آئین وفا کی ہر شق کے پابند رہے ۔حتی کہ آج ابوذر کی صداقت دہریوں اور بے دینوں نے بھی تسلیم کرلی ۔اقبال نے کیا خوب فرمایا ہے کہ

گماں آباد ہستی میں یقین مرد مسلمان کا ----- بیاں باں کی شب تاریک میں قندیل رہبانی

مٹایا قیصر وکسری کے استبداد کو جس نے ----- وہ کیا تھا‏؟ زور حیدر ،صدق بوذر فقر سلمانی

نام ونسب وحلیہ:-

حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ خود ارشاد فرماتے ہیں کہ میرا اصلی نام جندب بن جنادہ ہے لیکن اسلام قبول کرنے کے بعد رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میر ا نام عبداللہ رکھا ہے اور یہی نام مجھے پسند ہے چونکہ آپ کے فرزند اکبر کا نام" ذر" تھا لہذا جناب کی کنیت "ابوذر" تھی ۔ذر کے لغوی معنی خوشبو اور طلوع وظہور کے ہیں ۔

آپ جنادہ بن قیس ابن صغیر بن حزام بن غفاری کے چشم وچراغ تھے آپ کی والدہ محترمہ رملہ بنت ورفیعہ غفاریہ تھیں ۔آپ عربی النسل اور قبیلہ غفار سے تھے اسی لئے آپ کے نام کے ساتھ "غفاری" لکھا جاتا ہے ۔آپ گندمی رنگت کے طویل القد انسان تھے ،نحیف الجسم تھے ۔آپ کا چہرہ روشن تھا اور کنپٹیاں دھنسی ہوئی