16%

فتنہ سامانیاں

اقراء ڈائجسٹ " شیعیت نمبر " کے نقش آغاز اور ماہ نامہ فرقان کی "نگاہ اولین "سے اقتباسات :-

"اسلام کے خلاف اٹھنے والی تحریکوں اور فتنوں سے بعض فتنے انتہائی شدید اور خطرناک تھے مگر ان میں بھی روافض کا فتنہ سب سے زیادہ خطرناک ثابت ہوا ۔اس فتنہ کی جڑیں مضبوط گہری اور بہت لمبی ہیں ۔ اس فتنہ کا بانی ابن سبا تھا ۔ جس نے اہل بیت کےفضائل بیان کرکے ان کا سہارا لینے کی کوشش کی ۔اسی نے صحابہ کرام اور اہلبیت اطہار کو الگ الگ طبقہ ثابت کرنے کی کوشش کی ۔

جس طرح دوسرے فتنوں کا مقابلہ علمائے دیوبند نے کیا اسی طرح اس فتنہ کی سرکوبی بھی اللہ تعالی نے اسی علماء حق کے قافلے کے نام لکھ دی ہے حضرت مولانا عبدالشکور لکھنوی فاروقی نے جس طرح اس فتنہ کے عقائد وعزائم کا اظہار کیا ۔ ان کے کفریات کا ظاہر کیا ۔اس پر وہ امام اہلسنت اور قائد اہلسنت کہلائے جاتے ہیں ۔ ان کو اللہ تعالی نے اس فتنہ کے مقابلے کا خاص ذوق اور ایک درد عطا کیا تھا ۔حضرت مولانا قدس سرہ نے ساٹھ سال پہلے ان کے کفر کافتوی دیا تھا اور دیوبند کے بڑے بڑے علماء نے اس پر دستخط فرما کر اس کی تصدیق کی ۔