16%

نقش آغاز

فروری سنہ ۱۹۸۸ء میں اقراء ڈائجسٹ کا "شیعیت نمبر " اور بینات کا ایک "خصوصی نمبر شائع ہوا ۔دونوں ہی نے مولا نا منظور نعمانی کی ایک کتاب کہ جو "الفرقان لکھنو" کے خاص نمبر کی صورت میں شائع ہوئی تھی ،دوبارہ من وعن شائع کیا ہے ۔ فرق صرف یہ ہے کہ اقراء میں شیعوں کے خلاف او ربھی مضامین ہیں خاص طور سے مفتی ولی ٹونکی کا " نقش آغاز" قابل ذکر ہے کہ جس میں اس نے شیعیت کے خلاف جی بھر کے زہر اگلا ہے ۔

"الفرقان لکھنو " کے خاص نمبر کے شروع میں "نگاہ اولین "کا عنوان ہے اس میں شیعیت کو سب سے بڑا فتنہ قراردکے کر عام مسلمانوں کو دعوت دی گئی ہے کہ وہ متحد ہو کر اس فتنہ کا قلع قمع کردیں ۔ اور اس کے مقدمہ میں بر صغیر پاک وہند کے مسلمانوں کو یہ بات سمجھانے کی کوشش کی گئی ہے کہ شیوں سے جنگ جہاد اکبر ہے اور ان سے جنگ میں ہمارا جو آدمی مارا جائے گا وہ شہید ہوگا کیونکہ یہ کافروں میں سے ہے لہذا ان پر تلوار اٹھانا جائز ہے ۔ان کے کافر ہونے میں کوئی شک نہیں اور جو شک کرے وہ خود بھی کافر ہے ۔۔۔۔۔یہ تھی اس زہریلے مقدمہ کی ایک جھلک ۔

مولانا منظور نعمانی کے اس مقدمہ کے بعد "استفتاء" ہے جس میں شیعہ اثناعشریہ کے موجب کفرتین عقائد کا خاص طور سے اور بڑی تفصیل کے