11%

اسلوب تالیف

بسم الله الرّحمن الرّحيم

والصلاة والسلام على أشرف المرسلين سيدنا ومولانا محمد وآله الطّاهرين.

دین ومذہب  کی بنیاد عقائد پر ہوتی ہے جو ان افکار وتصورات کے مجموعے کا نام ہے جس پر اس دین کے ماننے والے  ایمان لاتے ہیں  اور یقین رکھتے ہیں ۔ بعض عقائد کو بغیر کسی علمی اور عقلی دلیل کے تسلیم کرلیا جاتا ہے ، کیونکہ علم اور عقل دونوں  محدود ہیں   جب کہ  اللہ تعالی  کی ذات زمان ومکان ہر لحاظ سے  لامحدود ہے اس کا احاطہ نہ علم  کرسکتا ہے اور نہ عقل ۔اس لئے ہر دین کے پیروکار وں کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ کچھ ایسے امور پر بھی ایمان لائیں  اور ان کی تصدیق کریں جو علم اور عقل کے معیار پر بظاہر پورے نہیں اترتے ۔ مثلا آگ کا ٹھنڈک اور سلامتی کا موجب بن جانا  جبکہ علم اورعقل کا اس پر اتفاق ہے کہ آگ گرم اور مہلک ہے ۔ یا کسی پرندے کے ٹکڑے کرکے ان ٹکڑوں کو پہاڑوں پر بکھیر دینا اور پھر بلانے پر ان پرندوں کا دوڑتے ہوئے آنا جبکہ علم وعقل کے نزدیک یہ سب ناممکن ہے ۔ یا اندھے ، جذامی اور پیدائشی نابینا کا حضرت عیسی ع کے ہاتھ پھیر دینے سے اچھا ہوجانا  بلکہ مردے کا بھی زندہ ہوجانا ، جبکہ علم اور عقل نے جو ترقی  کی ہے اس سے یہ ممکن ہوگیا ہے کہ مردہ آنکھ کو زندہ آنکھ سے اور مردہ دل کو زندہ دل سے بدل دیا جائے ، یعنی مردہ عضو کی جگہ زندہ عضو لگا دیا جائے ۔ جیسا کہ معلوم ہے ان دونوں باتوں زمین آسمان کا فرق ہے ۔کیونکہ یہ مردے کو زندہ سے بدلنا ہے اور وہ مردے  کو زندہ  کرنا ۔ بہ الفاظ        دیگر ۔ ایک عمل اصلاح اور درستگی ہے اور دوسرا تخلیق ۔ اسی لئے