عبّاسی حاکم اپنے زمانہ کے علما کا امتحان لیتا ہے
عباسی خلیفہ ابوجعفر منصور بڑا زیرک تھا وہ لوگوں کی عقلوں پر چھاجانا اور ان کے ضمیروں کی خرید لینا جانتا تھا وہ اپنے اثر رسوخ اور اپنے ملک کی توسیع کے لئے لالچ اور دہشت گردی کو استعمال کرتا تھا۔
ابوجعفر نے کہا : میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ آپ کو میں نے اس گھر میں بٹھایا تو آپ نے خانہ خدا کے معمار بن گئے اور میں لوگوں کو آپ کے علم پر چلا رہا ہوں اور دیگر شہر والوں سے آپ کے پاس وفود بھیجنے کا حکم دے رہا ہوں اور ایام حج میں آپ کے پاس اپنے نمائندے بھیجنے کے لئے کہہ رہا ہوں تاکہ وہ تمھارے دینی امور کو راہِ راست پر لے آئیں اس میں کوئی شک نہیں ہے اہلِ مدینہ ہی کا علم علم ہے۔ لیکن تم ان میں اعلم ہو ( تاریخ الخلفا ابن قتیبہ جلد۲ ص ۱۴۲)
ابن قتیبہ کہتے ہیں کہ جب ابو جعفر منصور تخت خلافت پر متمکن ہوا تو اس نے مالک ابنِ انس ابی ذویب اور ابنِ سمعان کو ایک ہی وقت میں بلا کر دریافت کیا۔