خواہش پرست دوستوں کی ہمنشینی اور ایسے افراد کی کہ جنہیں اصلاً عالم معنی و آخرت سے کوئی سرو کار نہ ہو ، مو من افراد کے دلوں سے ایمان کو نکالنے اور گمرا ہ کرنے والے شیاطین کے حضور کا باعث بنتے ہیں ۔ ہوا و ہوس پرست جو مجلس تشکیل دیتے ہیں اور جب وہ ایک دوسرے کے ساتہ مل کر بیٹہتے ہیں تو یہ حق و حقیقت کو نابود کرنے کی ایک چال ہوتی ہے ابتداء اسلام سے اہل بیت کے دشمنوں نے ایسی مجالس اور اجتماعات تشکیل دے کر اپنے شیطانی اور مذموم مقاصد حاصل کئے ۔
کائنات کے پہلے مظلوم حضرت امیر المومنین (ع) ایسے اجتماعات کو شیاطین کی مجمع گاہ قرار دیتے ہیں اور نہج البلاغہ میں اس حقیقت کو یوں بیان کرتے ہیں :
'' مجالسة اهل الهوٰی منسأة للایمان و محضرة للشّیطان''(1)
خواہش پرستوں کی ہمنشینی ایمان والی ہے اور شیاطین کو ہمیشہ سامنے لانے والی ہے ۔
حضرت امیر المو منین (ع) خدا کے بہترین بندوں کی صفات میں سے ایک ہوس پرست لوگوں سے دوری کو قرار دیتے ہوئے فرماتے ہیں :'' احبّ عباد اللّٰه الیه عبداً...خرج من صفة العمیٰ و مشارکة اهل الهوٰی ''(2)
خدا کے نزدیک اس کے محبوب ترین بندے وہ ہیں کہ جو کور دلی کو چہوڑ کر ہو ا وہوس پرست لوگوں کے ساتہ شرکت کرنے سے گریز کریں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
[1]۔ نہج البلاغہ خطبہ: 86
[2]۔ نہج البلاغہ خطبہ: 86