تجربہ سے نہ صرف انسان کی علمی قوت و مہارت کو بڑہ جاتی ہے بلکہ یہ انسان کی عقلی قدرت کو بہی بڑہاتا ہے ۔حضرت امیر المو منین انسان کے لئے ذا تی و طبیعی عقل کے علاوہ تجربی عقل کو اہم قرار دیتے ہوئے فرماتے ہیں کہ جس طرح طبیعی عقل سے استفادہ کر سکتے ہیں ، اسی طرح تجربی عقل سے بہی بہت سے فوائد لے سکتے ہیں ۔ حضرت امیر المو منین علی (ع) فرماتے ہیں :
'' العقل عقلان : عقل الطبع عقل التجربة ، وکلا هما یؤدی الی المنفعة ، وا لمو ثوق به صاحب العقل والدین ''(1)
کی دو قسمیں ہیں :
1 : عقل طبیعی
2 : عقل تجربی
عقل کی یہ دونوں قسمیں سود و منفعت کا سبب ہیں اور صاحب عقل و دین پر اعتماد و اطمینان کر نا چاہیئے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
[1]۔ بحار الا نوار:ج 78 ص 6