تاریخ بہت سے عظیم واقعات کی شاہد ہے کہ تجر بے کے عنوان سے جن سے درس عبرت لیا جائے ماضی میں لوگوں کی اجتماعی یا انفرادی رفتار و کردار سے بر آمد ہونے والے اچہے یا برے نتائج سے استفادہ کریں کیو نکہ تجربے سے پند و نصیحت اور درس لینا فقط آپ کے انجام دیئے گئے اعمال سے مختص نہیں ہے بلکہ دوسروں کے تجربات سے بہی مستفید ہوسکتے ہیں ۔
کبہی بہت زیادہ مشکلات اور موانع انسان کو ہدف تک پہنچنے سے نا امید و ما یوس کر دیتے ہیں لیکن دوسروں کے تجربات سے استفادہ کر کے ان مشکلات و موانع کو برطرف طرف کر کے نا امید ی کو امید میں تبدیل کر سکتے ہیں ۔
یہ ان بزرگ اور عمر رسیدہ افراد کا انداز ہے کہ جو زندگی کے ہر موسم کو دیکہ چکے ہیں ، انہوں نے اپنے دوستوں اور قرابتداروں کو دوسروں کے تجر بات سے استفادہ کرنے کی سفارش کی ہے ۔ ان میں سے ایک عوف بن کنانہ ہے ۔ انہوں نے اپنی وصیت میں کہا ہے :
'' خذوا من اَهل التَّجارب ''(1)
اہل تجربہ سے استفادہ کریں ۔
کیونکہ جو بہی کسی کام کو انجام دینا چاہتا ہو وہ اس شعبہ میں تجربہ کا ر افراد سے استفادہ کرے اور ان کے تجربہ سے بہرہ مند ہو ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
[1] ۔ بحار الا نوار:ج 51 ص 2 24