نفس ایک عجیب موجود ومخلوق ہے کیونکہ یہ انسان کو انسانیت کے بالاترین درجات تک لے جاسکتا ہے جس طرح یہ اسے رذالت کے خوفناک درّوں میں قرار دے سکتا ہے انسان کے لئے ضروری ہے کہ اپنے نفس کو آزاد نہ چہوڑیں اور اس کی چاہت کو آزاد نہ چہوڑیں ۔
حضرت امام صادق (ع) فرماتے ہیں :
'' لَا تَدَع النَّفسَ وَ هوَاها''(1)
نفس اور خواہشات کو آزاد نہ چہوڑیں۔
کیونکہ نفس ایک عظیم قوت ہے لیکن سرکش اور نا فرمان ہمیں اس پر غالب آنا چاہیئے تا کہ اس کی قدرت سے استفادہ کرسکیں۔
امام صادق (ع) ایک روایت کے آخر میں نفس کی دوا بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
'' وَکَفّ النَّفس عَمَّا تَهوی دَوَاها''(1)
نفس کو اس چیز سے روکنا کہ جس کی وہ ہوس یا خواہش کرے،نفس کی دوا ہے۔
نفس کے معالجہ سے اسے ایک سالم و رحمانی قدرت میں تبدیل کریں اور آپ کے وجود میں موجود اس روحانی قوّت سے بہرہ مند ہوں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
[1] ۔ اصول کافی:ج 2ص 336