23%

قدرت نفس

بزرگوں میں  سے ایک بزرگ نفس کی قدرت یوں بیان کرتے ہیں ۔

نفس اپنے مقام میں خلّاقیت سے خالی نہیں ہے کیونکہ انشائ صور کرتا ہے اور اس وجہ سے خلاقیت حق کی صفت کا مظہر ہے ۔

اے عزیز ! تم میں بہی یہ مظہریت ہے لیکن تمہارا اثر مطلوب ضعیف ہے ،چونکہ تمہارا وجود ضعیف ہے۔ تم آگ کا دریا خلق کرتے ہو حالانکہ اس کی کوئی حقیقت نہیں ہے کیونکہ صور خیالیہ اگر قوی ہوجائیں تو اثر پیدا کرتی ہیں انبیاء کے معجزات میں سے ایک قوت نفس تہی کہ جسے محض ارادہ کرنے سے خلق کردیتے تہے لیکن چونکہ ہمارا نفس ضیّق ہے جو اس سے بڑہ کر توان و قوت نہیں رکہتا اسی وجہ سے بہشت میں نفوس قوت پائیں گے پس ایسا کام کرو کہ یہ نفس اسی دنیا میں کامل ہوجائے

کیونکہ جب انسان کا نفس اصلاح وتکمیل کے ذریعہ خلّاقیہ قدرت سے آراستہ ہوگا محض فکر وخطور سے جس چیز کا ارداہ کرے اسے خارج میں متحقق کرسکے گا ۔

جی ہاں ! جس طرح حضرت امیرالمومنین (ع)  فرماتے ہیں :

'' مَن قَویَ عَلیٰ نَفسه تَنَاهٰی فی القدرَة''(1) جو اپنے نفس پر قوی ہوجائے وہ قدرت کے لحاظ سے انتہاء کو پہنچ جا تا ہے

آپ بہی پختہ ، سنجیدہ عزم و ارادہ کے ذریعہ خداوند متعال سے مدد طلب کرکے اپنے نیک رفتاروکردار سے اپنے مستقبل میں عظیم تحول ایجاد کریں اور ایک جدید اور ممتاز قدرت وشخصیت حاصل کریں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 [1]۔ شرح غرر الحکم: ج ۵ ص۱۵۴