آپ اپنے دل کوپند و نصیحت کے ذریعہ حیات بخش سکتے ہیں اور وعظ کے ذریعہ اس میں تازہ روح پہونک سکتے ہیں۔جس طرح ایمان کامل اور یقین کو مضبوط و قوی کرسکتے ہیں اسی طرح آپ مشکلات و موانع کے سامنے ایک پہاڑ کی مانند ڈٹ جائیںکیونکہ اگر یقین قوی و کامل صورت میں موجود ہو تو پہر وسوسہ اور تردد کا کوئی امکان باقی نہیں رہتا ۔پہر ضعف،سستی اور کاہلی ختم ہوجائیگی۔اسی وجہ سے ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے یقین کو قوی کریں حضرت امیرالمؤمنین (ع) فرماتے ہیں:
''اَحی قَلبکَ باالمَو عظَة ------- وَ قَوّه بالیَقین''(1)
وعظ و نصیحت کے ذریعہ اپنے دل کوحیات بخشو اور یقین کے ذریعہ اسے قوّت دو۔
گر عزم تو در رہ حق، آہنین است
می دان بہ یقین کہ راہ آن یقین است
اگر راہ حق میں تمہارا عزم و ارادہ پختہ ہو تو یقین جانیئے کہ اس کا راستہ صرف یقین ہی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
[1] ۔ بحارالانوار:ج۷۷ص۲۱۹