جو انسان شک وشبہ میں مبتلا ہو وہ نہ صرف اپنی معنوی اہمیت کو کہو دیتا ہے،بلکہ جب تک وہ شک و شبہہ اور وسواس کا اسیر رہے تب تک وہ متوقف اور جمود کی حالت میں رہے گا۔وہ کبہی بہی معنوی ترقی نہیں کرسکتا۔وہ اپنی نجات کے لئے اپنے صفحہ دل سے شک و شبہ کو ہمیشہ کے لئے نکال دے۔امام صادق (ع) فرماتے ہیں:
'' الفوا عَن نفوسکم الشّکوکَ '' (1)
اپنے نفوس سے شکوک کو برطرف کریں۔
اس بناء پر روحانی و معنوی ارزشوں کو حاصل کرنے اور انہیں محفوظ کرنے کے لئے اپنے دل سے شک اور وسوسہ کو نکال دیں اور ایمان و یقین کامل پیدا کرنے کے بعد اپنے عقائد کے استحکام کی کوشش کریں۔ایسانہ کرنے کی صورت میں صرف آپ کے اعتقادات ہی متزلزل نہیں ہوںگے بلکہ آخری زمانے کے آشوب میں بہی شریک ہوں گے۔ کیونکہ شک وشبہہ ایک طرف سے آشوب، پریشانیاں اور آزمایشات الہٰی کا سامان فراہم کرتا ہے تو دوسری طرف سے شک وشبہہمیں گرفتار افراد اس امتحان میں بہی ناکام ہوتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
[1]۔ بحارالانوار: ج۵۱ ص۱۴۷