7%

2۔ گناہ

گناہوں کا مرتکب ہونا،اہل بیت عصمت و طہارت  کے دستورات کے منافی ہے۔یہ شرم آور اور تباہی کا باعث ہے۔ممکن ہے کہ یہ مردان خدا کے بہترین حالات کو ختم کردے۔اس بناء پر گناہ کو انجام دینا نہ صرف معنوی حالات کو ایجاد کرنے کے لئے مانع ہے۔بلکہ یہ اس ایجاد شدہ حالات کو درہم برہم کرنے کی قدرت رکہتا ہے۔امام صادق (ع)فرماتے ہیں:

'' قَالَ سَمعت اَبَا عَبدالله - یَقول-اتَّقواالله ،وَ لَا یحسد بَعضکم بَعضاً-انَّ عیسیٰ بنَ مَریَمَ کَانَ من شَریعه السَّیح فی البلَاد،فَخَرَجَ فی بَعض سَیحه وَ مَعَه رَجل من الصَّحابَةقَصیر وَ کَانَ کَثیراللّزوم  لعیسی بن مَریمَ،فَلَمَّا انتَهیٰ عیسیٰ الی البَحرقَالَ بسم الله بصحّةیَقینٍ منه،فَمَشیٰ علیٰ ظَهرالمَائ فَقَالَ الرَّجل القَصیر حینَ نَظَرَ الیٰ عیسیٰ جَازَه،بسم الله بصحَّةیَقینٍ منه فَمَشیٰ عَلیٰ المَائ وَ لَحقَ بعیسیٰ،فَدَخَلَه العَجب بنَفسه "

''فَقَالَ هٰذا عیسیٰ روح الله یَمشی عَلی المَائ وَ اَنَا اَمشی عَلی المَائ فَمَا فَضله عَلَیَّ ؟قَالَ فَرمسَ فی المَائ فَااستَغَاثَ بعیسیٰ فَتَنَاوَله منَ المَائ فَاَخرَجَه، ثمَّ قَالَ لَه،مَا قلتَ يَا قَصیر؟قَالَ  قلت هٰذا روح الله یَمشی عَلی المَائ وَ اَنَا اَمشی ،فَدَخَلَنی من ذَالکَ عجب ''

'' فَقَالَ لَه عیسیٰ:لَقَد وَضَعت نَفسَکَ فی غَیرالمَوضع الَّذی وَضَعَکَ الله فیه فَمَقَّتَکَ الله علیٰ مَا قلت فَتب الی الله عَزَّوَجَلَّ ممَّا قلتَ، قَالَ فَتَابَ الرَّجل وَعَادَ الیٰ المَرتَبَة الَّتی وَضَعَه الله فیها،فَاتَّقوا الله وَلَا يَحسدَنَّ بَعضکم بَعضاً''(1)

داؤد رقّی کہتے ہیں کہ میں نے امام صادق (ع) سے سنا کہ آپ نے فرمایا خدا سے ڈرو اور ایک دوسرے سے حسد نہ کرو ۔

حضر ت عیسیٰ ابن مریم کی شریعت میں شہروں کی سیاحت تہی،ان سیاحتوں میں سے ایک دفعہ چہوٹے قد کا  ایک مرد بہی ان کے ہمراہ تہا ، وہ حضرت عیسیٰ  بن مر یم کے ساتہ بہت نزدیک تہا ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

[1]۔بحار  الانوار:ج۷۳ ص۲۴۴، اصول کافی:ج۲ص۳۰6