7%

یقین کھودینا

تاریخ کی طرف رجوع کرنے اور اس کی ورق گر دانی سے ایسے افراد ملیں گے کہ جو اپنی زندگی  کے ایک حصے تک یقین و اعتقاد رکہتے تہے لیکن استقامت اور ثابت قدم نہ تہے لہذا انہوں نے گناہ کی وجہ سے اپنے ایمان و یقین کو کہو دیا ۔

ایسے افراد میں سے ایک زبیر تہا جو رحلت پیغمبر اکرم(ص) کے بعد حضرت امیر المو منین  اور اہل بیت وحی علیہم السلام کے دفاع میں سب سے پیش پیش تہا ، وہ امیر المو منین  کے دوستو ں میں سے تہا لیکن اس کے بیٹوں کے بڑے ہونے سے ان کے شیطانی وسوسوں نے اس کے ایمان و یقین کو شک و شبہہ اور تر دید میں تبدیل کر دیا اور پہر یہ امیر المو منین  سے بغاوت اور جنگ پر اتر آیا حضرت امیر المو منین (ع) اس کے بارے میں فرماتے ہیں :

ما زال کان الز بیر منّا اهل البیت حتّٰی نشاء بنوه فصرفوه عنّا(1)

زبیر ہمیشہ ہم اہل بیت  علیہم السلام میں سے تہا لیکن جب اس کے بیٹے بڑے ہو گئے تو انہوں نے اسے ہم  سے رو گرداں کر دیا۔

لہذا ہمیں خداوند متعال سے ایسے یقین کے لئے دعا کر نی چاہیئے کہ جس میں کبھی بھی شک وشبہ اور انکار ایجاد نہ ہو ۔ امام صادق سے نقل روز جمعہ کی دعا میں پڑھتے ہیں :'' اللّٰهمّ انّی اسألک ایما ناً صادقاً و یقینا لیس بعده کفر '' (2)

پرور دگار ا! میں تجہ سے سچے ایمان اور ایسے یقین کا سوال کر تا ہوں کہ جس کے بعد کفر و انکار نہ آئے   ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

[1] ۔ بحار الا نوار:ج۲۸ص۳۴۷

[2]۔ بحار الا نوار:ج۹۰ص۴۲