انسان حدود و قیود میں محدود و مقید ہے ان میں سے ایک قید زمان ہے ہمارے تمام بزرگان نے محدود زمان میں پیشرفت و تر قی کی اور اعلیٰ اہداف کو حاصل کیا اگر ہم نے گزشتہ زندگی ، ان کے مطابق نہیں گزاری تو باقی ماندہ مہلت کو کافی جان کر اس کی اہمیت و ارزش کو سمجہیں ۔
فرصت غنیمت است حریفان در این چمن
فردا ست ہمچو گل ہمہ بر باد رفتہ چمن
ہم زندگی کے لمحات کو گزار رہے ہیں اور آہستہ آ ہستہ مہلت کو ہاتہ سے کہو رہے ہیں ۔ عقل مند اور ذہین وہ ہے کہ جو فراغت کو غنیمت شمار کر کے اس سے بہترین طریقے سے استفادہ کرے ۔
حضرت امیر المومنین علی (ع) فرماتے ہیں :
'' لوصحّ العقل لا غتنم کلّ امرئٍ مهلة ''(1)
اگر عقل سالم ہو تو ہر شخص موجود مہلت کو غنیمت شمار کر تا ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
[1]۔ شرح غرر الحکم:ج 5ص 2 1 1