7%

کیونکہ خدا کی یاد کو ترک کرنے کی وجہ سے شیطان انسان پر مسلط ہو جاتا ہے اور اس سے آرام و سکون کو سلب کر لیتاہے۔

خداوند کریم قرآن مجید میں فرماتا ہے:

(وَمَن یَعْشُ عَن ذِکْرِ الرَّحْمَنِ نُقَیِّضْ لَهُ شَیْْطَاناً فَهُوَ لَهُ قَرِیْن ) (1)

اور جو شخص بھی اللہ کے ذکر کی طرف سے اندھا ہوجائے گا ہم اس کے لئے ایک شیطان مقرر کردیں گے جو اس کا ساتھی اور ہم نشین ہوگا ۔

گناہوں کو فراموش کر دینا،قساوت قلب اور شیطان کامسلط ہو جانا  یاد خدا کو ترک کر دینے کے نتائج میں سے ہے۔خدا کی یاد انسان کو روحانی گرفتاریوں سے نجات دیتی ہے اور اسے اطمینان قلب اور روحانی سکون عطا کرتی ہے۔ہمیں اس نکتہ کی طرف بھی توجہ کرنا چاہئے کہ اہلبیت علیھم السلام کی یاد بھی یاد خدا ہے نیز ذکر خدا سے پیدا ہونے والے اثرات اہلبیت اطہار علیھم السلام کے ذکر بھی  ایجاد ہو جاتے ہیں۔

حضرت امام محمد باقر علیہ السلام فرماتے ہیں:

''اِنَّ ذِکْرَنٰا مِنْ ذِکْرِ اللّٰهِ'' (2)

بیشک ہمارا ذکر ،خدا کا ہی ذکرہے۔

--------------

[1]۔ سورۂ زخرف،آیت:36

[2]۔ بحار الانوار:ج۷۵ص۴6۸