جس طرح توجہ کے بغیر عبادتوں کا کوئی اہم اثر نہیں ہوتا اسی طرح ان توسلات کا بھی کوئی اثر نہیں ہوتاجن میں توجہ نہ ہواور یہ انسان کو اسکے مقصد و حاجت تک نہیں پہنچاتے۔
وہی توسّل مکمل اثرات رکھتاہے جس میں توجہ موجود ہو کیونکہ توسّل اسی صورت میں خدا اور خاندان وحی علیھم السلام سے ارتباط برقرار کر سکتا ہے جب وہ توجہ سے ہو اور پاک دل سے نکلے۔ایسے توسّلات کے نتیجہ میں بند راہیں بھی کھل جاتی ہیں اور بند دروازے بھی کھل جاتے ہیں ۔جب انسان کا خدا اور اہلبیت علیھم السلام سے ارتباط برقرا رہو جائے تو کوئی دعا اور توسّل پورا ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا۔
اس بنا پر اگر اپ چاہتے ہیں کہ آپ کے توسّل کا فوری اثر ہو اور اس کابہترین نتیجہ بھی ہو تو خودسازی کے علاوہ توسّل کے وقت آپ کی توجہ منتشر نہیں ہونی چاہئے بلکہ مکمل توجہ اور تمرکز سے خاندان وحی علیھم السلام کا دامن تھامیں اور انہیں اپنی حاجتوں کے پورا ہونے کے لئے وسیلہ قرار دیں۔
پیغمبر اکرم (ص) فرماتے ہیں:
''نَحْنُ الْوَسِیْلَةُ اِلَی اللّٰهِ'' (1)
ہم خدا کی طرف وسیلہ ہیں۔
جی ہاں !ہر آگاہ اور روشن دل انسان کایہی عقیدہ ہے کہ خاندان نبوت علیھم السلام اس کے پشت پناہ اور خدا کی طرف اس کا وسیلہ ہیں ۔
--------------
[1]۔ بحار الانوار:ج25ص23