14%

2۔ شیطانی مکاشفات

یہ مکاشفات کی دوسری قسم ہے جسے شیطانی عوامل ایجاد کرتے ہیںاور اگر فرض کریں کہ یہ کسی مقام پر کوئی صحیح خبر دیں تو اس پرتوجہ نہیں کرنی چاہئے ورنہ یہ آہستہ آہستہ انسان میں نفوذ پیداکرکے انسان پر حاوی و مسلط ہو جاتے ہیں اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ انسان ایسے مکاشفات کا عادی ہو جاتاہے اور شیطان ایسے مکاشفات کیذریعے حاوی ہو جاتا ہے۔

بعض اوقات بہت سے انسان علم و آگاہی خاندان وحی علیھم السلام کے حیات بخش فرامین سے دوری کے نتیجہ میں خود کو ایسے مکاشفات و خیالات میں مبتلا  کر لیتاہے  اور وہ اس خیال خامی میں اپنی عمر برباد کر دیتاہے کہ اسے بزرگ معنوی و روحانی حالات پیدا ہوئے ہیں۔

3۔ نفسانی مکاشفات

مکاشفات کی تیسری قسم نفسانی مکاشفات ہیں۔ایسے مکاشفات کا صحیح و غلط ہونا نفس کی نورانیت سے مربوط ہے اگر کوئی سلمان و ابوذر کی طرح کمال کے درجہ تک پہنچ جائے تو اس کے تمام مکاشفات صحیح ہوں گے ۔لیکن اگر تکامل کے درجہ تک نہ پہنچا ہو  اور چونکہ اس کے نفس میں موجود افکار ،سوچ و بیچار اور اعتقادات اس کے مکاشفات اور نفسانی چیزوں کے حصول میں مؤثر ہوتے ہیں ۔اس لئے مکاشفات کا صحیح ہونا افکار و عقائد کی اہمیت سے وابستہ ہوتا ہے ۔

اس بناء پر جب تک انسان اپنے وجود سے غلط افکار و خیالات اور اعتقادات کو دور نہ کرے تب تک وہ مکاشفات کی صحت کو اخذنہیں کر سکتا کیونکہ بہت سے موارد میں نفسانی مکاشفات انہی چیزوں سے پیدا ہوتے ہیں کہ جو نفس میں موجود ہوں کیونکہ جو نفس تکامل کی حد تک نہ پہنچا ہو وہ حق و باطل اور صحیح و غلط کا مجموعہ ہوتاہے