14%

 پھر آپ پیغمبر اکرم(ص) سے روایت کرتے ہیں کہ آپ(ص) نے فرمایا:

 ''لَوْلاٰ طُغٰاةُ هٰذِهِ الْاُمَُّةِ لَبَثَثْتُ هٰذَا السِّرِّ'' ( 1 )

 اگر اس امت کے باغی و سرکش افراد نہ ہوتے تومیں یہ راز لوگوں  کے درمیان بیان کرتا۔

 ایک دوسری روایت  میں فرماتے ہیں:

 ''لَوْلاٰ طُغٰاةُ هٰذِهِ الْاُمَّةِ لَبَیِّنَتْ هٰذَا السِّرِّ'' ( 2 )

 اگر اس امت کے باغی و سرکش افراد نہ ہوتے تومیں یہ رازبیان کر دیتا۔

اس بناء پر اہلبیت اطہار علیھم السلام کی راز داری  اور ان کا کائنات کے حقائق کو مخفی رکھنے کی وجہ معاشرے کے ظالم و جابر اور آل محمد علیھم السلام کے حقوق کے غاصب افراد تھے۔

 وہ لوگ اسلامی ممالک کے سر کودیکھنا تو دور کی بات بلکہ وہ حضرت  فاطمۂ زہراء علیھا السلام کی جاگیر ''فدک''بھی مولائے کائنات حضرت علی  علیہ السلام کے پاس نہیں دیکھ سکے!توپھر وہ لوگ کس طرح آرام سے بیٹھ کر دیکھ سکتے تھے کہ لوگ اہلبیت عصمت علیھم السلام کی طرف جا کر ان کے علوم سے آسمانوں،خلاؤں ،کہکشاؤں اور عالم  غیب کی اور نامرئی دنیا کی عظیم  قدرت سے آشناہوں؟!

 ان کی خیانت  کی وجہ سے نہ صرف اسی زمانے میں بلکہ اب تک انسانی معاشرہ ایسے بنیادی اور حیاتی مسائل سے آشنا نہیں ہوسکا۔

--------------

[1]۔ بحار الانوار:ج۹۵ص۳۰6

[2]۔ بحار الانوار: ج۹۱ص۲6۷