دل چیزوں کو اخذ کرنے والی بھیجنے والی بہت قوی مشین ہے جسے خداوند متعال نے انسان کے وجود میں قرار دیا ہے تا کہ اس کے صحیح و سالم ہونے کی صورت میں انسان اس سے استفادہ کرکے اپنی توانائی کے مطابق گذشتہ و آئندہ سے ارتباط برقرار کرے اور کبھی اپنی باطنی و قلبی توجہ(جو نفسانی خواہشات اور خیالات سے خالی ہو) اولیائے خدا سے مرتبط کر سکے۔
لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ امام عصر عجل اللہ فرجہ الشریف (جو کائنات کے دل کی حیثیت رکھتے ہیں)کے غیبت کے زمانے میں ہمارے دل صحت و سلامتی سے خالی اور روحانی بیماریوں میں مبتلا ہیں ۔
حضرت امام علی علیہ السلام نے اپنے نورانی کلمات میں دلوں کی صحت و سلامتی اور اسی طرح قلبی امراض کی تصریح فرمائی ہے اور مختلف بیماریوں (ہمارادل جن بیماریوںمیں مبتلا ہو چکا ہے)سے نجات کا راستہ بھی بیان کیا ہے۔
مولائے کائنات حضرت علی علیہ السلام نے تقویٰ اور انسان کے وجود میں اس کے اثرات کوبیان کرتے ہوئے فرمایا:
''فَاِنَّ تَقْوَی اللّٰهِ دَوٰائُ دٰائِ قُلُوْبِکُمْ'' (1)
تقویٰ الٰہی آپکے دلوں کی بیماری کا علاج ہے۔
--------------
[1]۔ شرح غرر الحکم:ج ۵ص۲6۹