''اِنَّ الْاَرْضَ یَرِثُهَا عِبَادِیَ الصَّالِحُونَ '' (1)
امام مہدی علیہ السلام کی آفاقی، کریمانہ او ر عادلانہ حکومت کی اہم خصوصیات میں سے ایک بشریت کی رہنمائی کرنا ہے کیونکہ فساد اور تباہی کے اسباب کی نابودی اور ہدایت کے وسائل کی فراہمی کے بعد فساد کی کوئی راہ باقی نہیں بچتی ہے۔دنیا کے تمام لوگ اپنے اندربنیادی تبدیلی پیدا ہونے کی وجہ سے گمراہی سے دور ہو کر تکامل کا رخ کریں گے گمراہی سے دور ہونے اور ہدایت کا رخ کرنے کی وجہ سے اس روز ایک مکمل نیک و صالح انسانی معاشرہ وجود میںآئے گا ۔اس روز انسانی معاشرہ کے لئے عالم ملکوت کے در وازے کھول دیئے جائیں گے۔انسان غیر محسوس ملکوتی دنیا کا نظارہ کر سکے
گااور یہ نیک وصالح اعمال کا نتیجہ ہوگا صالح اعمال انسان کے وجود میں تبدیلی ایجاد کریں گے حضرت ادریس کے صحیفۂ نجات میں ذکر ہوا ہے:
'' وبالعمل الصالح ینال ملکوت السماء '' (2)صالح اعمال کی وجہ سے انسان ملکو ت آسمانی تک پہنچ سکتا ہے۔
اب تک دنیا جہاں تک پہونچ سکی ہے وہ کائنات کا بہت چھوٹا سا حصہ ہے دنیا اب تک صرف اس کے مادی پہلو تک رسائی حاصل کر سکی ہے نہ کہ اس کے ملکوتی پہلو تک ۔زمانہ ظہور میں نیک اعمال انجام پانے سے برے اعمال کا قلع و قمع ہو جائے گا جس کی وجہ سے انسان ملکوت آسمانی تک پہنچ جائے گا ۔پس اس با برکت زمانہ میں معاشرہ ملکوتی دنیا تک رسائی حاصل کرے گا جو بہت عظیم خصوصیات سے آراستہ ہو گا۔ہم امید کرتے ہیں کہ پروردگار عالم جلد از جلد رہائی و نجات کا وہ دن پہونچا دے اور بشریت کو امام زمانہ (عج) کی عادلانہ حکومت کے زیر سایہ کمال و تمدن کی اوج تک پہونچا دے ۔
--------------
[1]۔ سورہ انبیاء،آیت: 105
[2]۔ بحارالانوار:ج۹۵ص۴6۵