6%

حضرت امام باقر علیہ السلام فرماتے ہیں:

 ''هذه الآیة ''اَلَّذِینَ اِن مَکَّنَّا هُم (1) '' نزلت فی المهدی و اصحابه یملکهم مشارق الارض و مغاربها، و یظهر اللّه بهم الدین حتی لا یری اثر من الظلم و البدع '' (2)

یہ آیہ شریفہ''یہی وہ لوگ ہیں جنہیں ہم نے زمین میں اختیار دیا''حضرت مہدی علیہ السلام  اور ان کے اصحاب کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔خدا انہیں زمین پر مشرق و مغرب کا مالک بنائے گا ،ان کے  ذریعے دین کو ظاہر کرے گا ۔یہاں تک کہ ظلم اور بدعت کے آثار بھی د کھائی نہیں دیں گے۔

کیا اس حیات بخش زمانہ کو نہ دیکھیں؟کیا اس زمانہ کو درک کر سکتے ہیں؟

عدالت کی وسعت

آپ کو معلوم ہے کہ عصرِ ظہور ،عدل و عدالت سے سرشار زمانہ ہے۔جیسا کہ ہم نے خاندانِ عصمت و طہارت  کے فرامین سے نقل کیا کہ اس زمانے میں ظلم و ستم کے آثار باقی نہیں رہیں گے۔

اس وقت ستمگروں کی طرف سے لوگوں پر لادے گئے ہر قسم کے مسائل اور فقر و نیاز نہ صرف برطرف ہوجائیں گے بلکہ ان کا جبران بھی ہوگا۔

--------------

[1]۔ سورہ حج، آیت:41

[2]۔ احقاق الحق:ج۱۳ص۳۴۱