سال | یونجہ | جو | جوکھر | کھلی/کھل | دودھ | بچھڑازندہ | گائےزندہ |
۵۷ ۸۲ شرح اضافہ ۸۳ | ۸ ۱۲۰۰ ۱۵۰گنا ۱6 ۰۰ | ۷ ۱۲۰۰ ۱۷۲گنا ۱۵۰۰ | ۳ 6 ۲۰ ۲۰6 گنا | ۹ ۲۰6 ۱۸۰گنا | ۲۷ ۲۰۰۰ ۷۲گنا | ۲۱۰ ۱۴۰۰۰ 6 ۷گنا | ۱۵۰ ۱۰۰۰۰ 6 ۷گنا |
یہ دنیا کے ایک حصے میں اجناس کی قیمتوں کا چھوٹا سا نمونہ ہے۔ جیسا کہ آپ نے مشاہدہ کیاکہ25 سال م یں ایران کی آبادی میں تقریباً دو گنا اضافہ ہوا ہے اور بعض اجناس کی قیمتوں میں تقریباً دو سو گنا اضافہ ہوا ہے۔اب اس تفاوت سے کم از کم یہ تو معلوم ہوگیا کہ آبادی نرخوں میں اضافے کا باعث نہیں ہے۔
قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ صرف ایران یا کسی ایک ملک کا مسئلہ نہیں ہے۔ بلکہ دنیا کے ترقی یافتہ مالک جیسے امریکہ،جاپان،کوریا بھی اس مسئلہ سے پریشان ہیں۔دنیا کے ہر ملک میں مہنگائی نے غریب عوام کی کمر توڑ رکھی ہے۔
اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ اس چیز کی دلیل ہے کہ ان کی اقتصادی سیاست نرخوں کو کنٹرول کرنے اور انہیں معتدل رکھنے میں ناکام ہوچکی ہے۔دنیا کے اقتصاد پر قابض ثروت مند افراد کو اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کرنے سے نہ تو کسی قسم کا دکھ ہوتا ہے اور نہ ہی غریب عوام پر رحم آتا ہے۔بلکہ وہ جان بوجھ کر اشیاء کے نرخوں میں اضافہ کرکے اپنے سرمائے میں کئی گنا اضافہ کرتے ہیں۔اب اس رپورٹ پر غور کریں۔