اگرچہ خدا وند عالم کی جانب سےلوگوں کی طرف اسکا فیض جاری و ساری ہے ۔ اور صراط مستقیم کی جانب ہدایت منقطع نہیں ہوتی ہے ۔لیکن اس کے درمیان لوگوں کی قابلیب (قبول کرنے کی صلاحیّت) کی بھی شرط ہے اور اگر محل ہدایت (انسان کا دل)قابل(قبول کرنے کی صلاحیت ) نہ رکھتا ہوگا تو طبعی طور پر صراط مستقیم کی جانب ہدایت حاصل نہیں کر سکتے ہیں اسکی وضاحت کیلئےان آیات پر غور و فکر کریں۔
( قُلْ لِلَّهِ الْمَشْرِقُ وَ الْمَغْرِبُ يَهْدي مَنْ يَشاءُ إِلى صِراطٍ مُسْتَقيمٍ)(142)(1)
اے پیغمبر آپ کہدیجئے کہ مشرق و مغرب خدا کے ہیں وہ جسے چاہتا ہے صراط مستقیم کیہدایت دیتا ہے ۔
( وَ اللَّهُ يَهْدي مَنْ يَشاءُ إِلى صِراطٍ مُسْتَقيمٍ)(213)(2)
اور وہ جسے چاہتا ہے صراط مستقیم کی ہدایت کر دیتا ہے ۔
( مَنْ يَشَأِ اللَّهُ يُضْلِلْهُ وَ مَنْ يَشَأْ يَجْعَلْهُ عَلى صِراطٍ مُسْتَقيمٍ) (39)(3)
اور خدا جسے چاہتا ہے یونہی گمراہی میں رکھتا ہے اور جسے چاہتا ہے صراط مستقیم پر لگا دیتا ہے ۔
(وَ اللَّهُ يَدْعُوا إِلى دارِ السَّلامِ وَ يَهْدي مَنْ يَشاءُ إِلى صِراطٍ مُسْتَقيمٍ) (25)(4)
اللہ ہر ایک کو سلامتی کے گھر کی طرف دعوت دیتاہے اور جسے چاہتا ہے سیدھے راستہ کی ہدایت دے دیتا ہے۔
--------------
(1):- سورہ بقرہ، آیہ ۱۴۲
(2):- سورہ بقرہ،آیہ ۲۱۳
(3):- سورہ انعام ،آیہ،۳۹
(4):- سورہ یونس ،آیہ ،۲۵