50%

اگر ھزاروں مکر و فریب کے بعد ظاہری طاقت و قوت حاصل کر بھی لی، اور کسی شخص کو عزت و مقام دے کر قابل عزت بنا بھی دیا تو بھی یہ (عزت) قابل اعتماد نہیں ھوسکتی اس لئے کہ جس وقت بھی ان کے منافع اقتضا کریں گے وہ بے درنگ اپنے صمیمی اتحادی گروہ کو ترک کردیں گے اور توانائی و قدرت حاصل ہونے کی صورت میں وہ تمھیں خاک ذلت پر بیٹھا دیں گے۔

2۔ رعب وحشت

منافقین کا اغیار سے پیوستہ دوستانہ روابط کا ھونا، ان سے وحشت زدہ ہونے کی علامت ہے، ان کے خیال خام میں یہ آئندہ اوضاع و احوال پر مسلّط نہ ھوجائیں، اس لئے ان سے خائف رہتے ہیں، یہ اس بنا پر بیگانوں سے دوستانہ روابط برقرار رکھتے ہیں کہ اگر ایک روز حکومت و طاقت ان کے ھاتھوں میں آجائے تو اپنی عزیز دنیا کو بچا سکیں، زندگی و حیات کا تحفظ کرسکیں، اسلام کے نظریہ کے مطابق وہ فرد جس کی روح و جان گوھر ایمان سے آراستہ ھوچکی ہے وہ صرف اللہ سے خائف رہتا ہے، غیر اللہ سے ذرہ برابر بھی وحشت زدہ نہیں ھوتا، اللہ کی سفارش یہ ہے کہ خوف و خشیت اس کے لئے ھو، اور کسی قدرت و طاقت سے خوفزدہ نہ ہوا جائے یہ فقط ایمان ہی کی بنا پر عملی ھوسکتا ہے۔

قرآن مجید انبیاء علیھم السلام کی تعریف ان صفات کے ذریعہ کر رہا ھے:

(الذین یبلّغون رسالات الله و یخشونه ولا یخشون احدا الا الله) ) 86 (

وہ لوگ جو اللہ کے پیغام کو پہنچاتے ہیں دل میں اسی کا خوف رکھتے ہیں اور اللہ کے علاوہ کسی سے نہیں ڈرتے۔

--------------

86. سورہ احزاب/ 39۔