جواب :جی ہاں ہر دور میں بڑے بڑے علماء ؛ محدثیں اور حفاظ نے امام مہدی کے متعلق احادیث کی صحیح اور متواتر ہونے کا اعتراف کیا ہے ہم چند اہم شخصیات کو انکے بیانات کے ہمراہ یہاں تذکرہ کرتے ہیں ۔
1:امام الحافظ ابوالحسن الآبری السنجری متوفی363 ہجری اپنی کتاب مناقب شافعی میں لکھتے ہیں:قد تواترت الاخبار واستفاضت بکثرة رواتها عن المصطفی(ص) بخروجه وانه من اهل بیته وانه یملا الارض عدلاً (1) امام مھدی ؑسے متعلق مروی روایتیں اپنے راویوں کی کثرت کی بنا پر تواتر اور شہرت عام کے درجہ پر پہنچ گئی ہیں کہ وہ اہل بیت رسول(ص) سے ہونگے اور وہ زمین کو عدل وانصاف سے بھر دیں گے (2)
2: ابن حجر عسقلانی اپنی کتاب فتح الباریمیں لکھتے ہیں :روایتی درجہ تواتر کو پہنچ گئی ہیں کہ امام مہدیاسامت سے ہیں اور حضرت عیسی آسمان سے اتریں گئے اور انکے پیچھے نماز پڑیں گئے (3)
3:شیخ ناصر الدین البانی اس بارے میں کہتا ہے :انّ عقیدة خروج المهدی ثابته متواترة عنه یجب الایمان بها (4)
--------------
(1):- ابن حجر ہیثم ی: الصواعق المحرق ہ:ج 2 ؛ص 480
(2):- حافظ آبریکے اس قول کو ابن ق یم نے؛المنا ر المنیف اور سفار ین ینے؛ لوائح الانوار الب ہیہاور مراعیبن یوسف للکرم یک یکتاب فوئد الفکر کے حوالے سے اور ابن حجر ھثم یمک ینے؛الصواعق المحرق ہج 2 ص 480 م یں نقل ک یا ہے ۔
(3):- ابن حجر عسقلانی: فتح البار ی؛ ج 7 ؛ ص 169
(4):- مجلہالتمدن الاسلام ی؛ شمار ہنمبر 2 2 ؛ ص 643 ؛ چھاپ دمشق ۔