14%

شیعہ ہی اہل سنت ہیں لیکن ۔۔۔۔

اب جب کہ ہمیں یہ معلو م ہوگیا کہ امامیہ شیعہ ہی در حقیقت اہل سنت پیغمبر(ص) ہیں اور یہ حقیقت ہر ا س شخص پر واضح ہے جو عقیدہ اور عمل میں احکام اسلام کا خیال رکھتا ہے اس میں کسی شک کی گنجایش نہیں ہے لیکن اہلسنت والجماعت کے وہ مخلاف افرد ( جن کے وجود میںآنے کی علت سے ہم گزشتہ بحث میں باخبر ہوئے) شیعوں کے بعض عقائد واعمال پر تنقید کرتے ہیں اور شبہات پیش کرتے ہیں تاکہ ان کے دین میں شک پیدا کرسکیں۔اور کبھی خیالی داستانوں کو گڑھ کر ان کی آبرو ریزی کی کوشش کرتے ہیں اور شیعوں کو اس طرح پیش کرتے ہیں کہ سننے یا پڑھنے والا ان کی نسبت بدگمان ہوجائے اور ان سے نفرت کرنے لگے۔ اور پھر اس کی نظر میں ان کی کوئی قدر و قیمت نہ رہ جائے۔

وہ جن خرافات کو شیعوں کی طرف منسوب کرتے ہیں ان میں سے بطور مثال ایک یہ ہے۔

وہ شیعوں کو اس بات کا معتقد سمجھتے ہیں کہ جبرئیل نے امانت الہی میں خیانت کی اور نبوت علی(ع) کے بجائے محمد(ص) کے سپرد کردی! ( نعوذ باللہ)۔

یا پھر یہ بے ربط مطلب کہ عبداللہ بن سبا مذہب تشیع کا بانی ہے یا شیعوں کے پاس قرآن کے علاوہ ایک دوسرا قرآن ہے جو ” مصحف فاطمہ“ کے نام سے معروف ہے۔ یا ہر شب سامرا کے دروازے پر ایک گھوڑا تیار کر کے مہدی(عج) کے منتظر رہتےہیں کہیں کہ آپ آئیں اور اس گھوڑے پر سوار ہوں۔ یا کہتے ہیں کہ شیعہ قبر کی پرستش کرتے ہیں۔ اور ائمہ کو خدا کی طرح سمجھتے ہیں یا پتھر پر