14%

شیعہ اور نماز

اہل سنت جوانوں کا شیعوں پر ایک اعتراض یہ ہے کہ شیعہ اقامہ نماز کو نہ اہمیت دیتے ہیں نہ خشوع رکھتے ہیں۔ مثلا کسی کانفرنس یا کسی مناسبت کے وقت جب وہ شیعہ بھائیوں کے  ساتھ نماز پڑھنا چاہتے ہیں تو دیکھتے ہیں کہ بعض شیعہ نماز گزار نماز جماعت میں صف کی ترتیب اور ایک دوسرے کے بغل میں کھڑے ہونے کے خاص نظم پر توجہ نہیں دیتے۔

اکثر دیھا گیا ہے کہ ابھی صف اول کامل نہیں ہوئی لیکن امام جماعت کے پیچھے بغیر نظم و ترتیب کے دوسری صفیں بن جاتی ہیں اور کچھ شیعہ نماز گزار نماز جماعت کے وقت مسجد میں داخل یا اس سے باہر نکل رہے ہوتے ہیں۔ نماز گزاروں کے درمیان راہ چلتے ہیں اور نماز گزار اور قبلہ کےدرمیان حائل ہوتے ہیں اس سے برادران اہل سنت کی نماز باطل ہوجاتی ہے۔

حق یہ ہے کہ اہل سنت حضرات کی نماز جماعت شیعوں سے زیادہ منظم ہوتی ہے۔ اگر آپ ان کے ساتھ نماز ادا کریں تو آپ  کو اندازہ ہوگا امام جماعت نماز شروع کرنے سے پہلے لوگوں کو دیکھتا اور ان سے منظم کرنے کے لیے کہتا ہے( استووا رحمکم اللہ) نمازیوں سے کہتا ہے اپنے درمیان فاصلہ نہ رکھیں اور سب ایک دوسرے کے بغل میں کھڑے ہوں اور ایک صف بنائیں۔ آپ نمازیوں کو دیکھیں گے کہ ایک دوسرے سے ملکر کھڑے ہوتے ہیں اور خالی جگہ پر کرنے میں سبقت کرتے ہیں۔

یقینا یہ کام صحیح اور اچھا ہے لیکن افسوس اگر آپ اہل سنت حضرات کی