شیعہ حضرات پر اہل سنت کا ایک دوسرا اعتراض مسجد میں سگریٹ پینا ہے، وہ کہتے ہیں یہ برا عمل ہے اور شیطان کے اعمال میں سے ہے۔
اور حق تو یہ ہے کہ شیعوں کی مسجد میں معمولا یہ عمل نظر بھی آتا ہے۔ مجھے یاد ہے پہلی مرتبہ جب مین نجف اشرف میں مشرف ہوا تھا تو یہ صورت حال ںظر آئی جسے دیکھ کر مجھے یہ تعجب ہوا۔ اسی وقت میں نے کچھ علماء کے ساتھ بحث کی لیکن ان کے جواب سے قانع نہ ہوا۔
بعض نے کہا سگریٹ پینا حرام نہیں ہے۔ حتی کہ مکروہ بھی نہیں ہے۔ وہ اس لیے کہ اس کے اوپر آںحضرت(ص) اور ائمہ اطہار(ع) کی جانب سے کوئی نص موجود نہیں ہے اور رہا قیاس تو وہ ہمارے یہاں باطل ہے، اور کچھ نے کہا ہم مسجد میں سگریٹ نہیں پیتے بلکہ صرف امام بارگاہوں اور نشست گاہوں میں پیتے ہیں اور امام بارگاہوں اور مسجد میں فرق ہے۔
پہلی توجیہ کے بارے میں ہم ان سے کہیں گے کہ یہ صحیح نہیں کہ جس کی حرمت سے متعلق نص موجود نہ ہو وہ حلال اور جائز ہے اس لیے کہ بعض نصوص عام ہیں اور تمام خبائث و محرمات کو اپنے اندر شامل کر لیتی ہیں، جیسے خداوند عالم کا ارشاد :
اے پیغمبر کہہ دو: ہمارے پروردگار نے ہی طرح کے رے عاعمال چاہے ظاہر ہوں یا پوشیدہ ان کو حرام قرار دیا ہے۔ (اعراف، آیت ۳۳)
یا رسول خدا (ص)کا فرمان: