اہل بیت (ع) کی کتاب
اہل بیت(ع)، صاحب کرامت ہیں اور اس وقت بھی ان کی کرامات جاری و ساری ہیں اور مختلف جگہوں پر ہم شیعوں کو اہل بیت(ع) کی کرامات بیان کرتے ہوئے سنتے ہیں، ایسی کرامات جن کے وہ خود شاہد و ناظر رہے ہیں۔ اور پھر ایسا کیوں نہ ہو یہ ہدایت کرنے والے ائمہ(ع) ، خدا کے علامتیں اور تاریکی کے چراغ ہیں۔ اگرچہ حضرت عمر بن خطاب نے اپنے زمانہ میں ان کی قدر و منزلت کو نہ پہچانا لیکن ہمیں یہ بتایا کہ یہ خدا کے نزدیک عظیم شان و مرتبہ کے حامل ہیں۔ اس لیے کہ خود اںھوں نے رسول(ص) کے چچا جناب عباس(رض) سے توسل کیا۔ جب کہ عباس ان میں سے نہیں ہیں جن سے اللہ نے ہر نجاست و پلیدی کو دور کیاہو۔ اور پاک و طاہر قرار دیا ہو اور نہ ان لوگوں میں سے ہیں جن پر درود بھیجنا خدا نے اسی طرح واجب کیا ہے جیسے رسول(ص) پر واجب کیا ہے۔ نہ ہی ان میں سے ہیں جن کی محبت و مودت کو خدا نے مسلمانوں پر واجب اور فرض قرار دیا ہے۔ وہ ان میں سے بھی نہیں ہیں کہ خدا نے انھیں علم کتاب عطا کیا ہے۔ اور قرآن میں ان پر سلام کیا ہے۔ اور فرمایا ہو ( سلام علی ال یسین) وہ ان ائمہ میں بھی نہیں جن کی پیروی رسول(ص) نے اپنی امت پر واجب قرار دی ہے۔ اور نہ ہی علم رسول(ص) کے وارث ہیں۔
لیکن اس کے باوجود خدا نے حضرت عمر بن خطاب کی دعا کو مستجاب کیا