ظاہر سی بات ہے کہ دین اسلام جسے پیغمبر اکرم حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم لائے آخری دین و شریعت ہے۔ خداوند عالم فرماتا ہے:
”ما كانَ مُحَمَّدٌ أَبا أَحَدٍ مِنْ رِجالِكُمْ وَ لكِنْ رَسُولَ اللَّهِ وَ خاتَمَ النَّبِيِّينَ “ ( احزاب/۴۰)
محمد(ص) تم میں سے کسی شخص کے باپ نہیں ہیں بلکہ اللہ کےرسول اور آخری پیغمبر ہیں۔
جب حضرت محمد(ص) آخری پیغمبر اور آپ کی کتاب آخری کتاب ہے۔ تو پھر آپ کے بعد نہ کوئی پیغمبر ہے اور نہ قرآن کے بعد کوئی کتاب الہی ہے۔ دین اسلام، دین خالص ہے جس میںتمام گزشتہ دین و آئین جذب ہوگئے ہیں۔
خداوند عالم کا ارشاد ہے :
وہ ہے جس نے اپنے پیغمبر کو ہدایت اور دین حق پر بھیجا تاکہ اسے تمام ادیان پر غالب
کردے اور خدا شاہد و گواہ کے عنوان سے کافی ہے۔
لہذا رسول اکرم(ص) کی بعثت کےبعد سارے انسانوں پر واجب اور لازم ہے کہ گزشتہ ادیان جیسے یہودیت ، عیسائیت سے دست بردار ہوجائیں اور اسلام اختیار کر لیں۔ شریعت محمدی(ص) کی رو سے خدا کی عبادت کریں کیوںکہ خدا اس دین کے علاوہ کسی اور دین کو قبول نہیں کرے گا۔ قرآن میں ارشاد ہے۔
”جوخداکےدین کےعلاوہ کوئی اوردیناختیارکرےگااس کا دین ہرگزقبول نہیں کیاجائ ے گا اور وہ آخرت میں نقصان اٹھانے والوں