21%

مقدمہ

حمد و ثناء خدا  کے لیے سزاوار ہے اور وہی سارے عالم کا پروردگار ہے۔ اور اعلی ترین درود و سلام پروردگار عالم کی جانب سے منتخب حضرت ابوالقاسم محمد بن عبداللہ(ص) پر ہو جو عالمین کےلیے رحمت، ہمارے سید و سردار، آخری پیغمبر اور اللہ کے رسول(ص) ہیں اور آںحضرت کی عترت طاہرہ(ع) جو ہدایت کی نشانی، گمراہی سے نجات کی مشعل، امت کا سہارا اور ملت کے نجات دہندہ ہیں۔

خدا وند عالم نے محمد(ص) و آل محمد(ص) کی برکت سے ہم پر احسان کیا اور حق کی  شناخت کے لیے ہدایت فرمائی۔ ایسا حق کہ جس کے بعد کوئی گمراہی نہیں ہے اور مجھے ان میووں کا مزہ چکھایا جو میری چھ کتابوں کا ثمرہ تھے۔

حق کو بیان کرنے کی وجہ سے میری کتابوں پر پردہ ڈال دیا گیا تھا لیکن خدا کے فضل و کرم سے شائع ہوئیں اور ان کی وجہ سے بہت سے سچے اور حق کے جو پاکیزہ طینت مومنین عترت طاہرہ(ع) کے گردیدہ ہوگئے اور ایمان کا جز بن گئے جن کی تعداد سوائے خدا کے اور کوئی نہیں جانتا۔

                     ” وَ ما يَعْلَمُ جُنُودَ رَبِّكَ إِلاَّ هُو“( مدثر،۳ 1 )

                     خداوند کی فوج کو سواے اس کے کوئی نہیں جانتا۔

جو خطوط دنیا کے کونے کونے سے یہاں پیرس اور تیونس  مین ہمیں مل رہے ہیں وہ ہمارے حوصلہ افزائی  کرتے  ہیں۔ اور ہمیں اطمینان حاصل ہوتا ہے کہ فرج الہی نزدیک ہے اور اس کا وعدہ سچا ہے یہی وہ مقام ہے جہاں میں اس کی اس آیت کو ورد کرنے لگتا ہوں کہ ۔