بے شک! اسلام نہ صرف ترقی کا مخالف نہیں ہے بلکہ خود عین ترقی و تمدن ہے۔
اسلام وہ بلند معنی ومفہوم ہے جسے انسان نے بشریت کے آغاز سے ہی پالیا ہے۔ قرآن کریم میں بہت سی آیات موجود ہیں جو علم اور حصول علم کا شوق دلاتی ہیں اور انسان سے چاہتی ہیں کہ زندگی کے اعلی مراحل تک پہنچنے کے لیے عقل و خرد سے کام لے چاہے اسے خلاء میں کیوں نہ پہنچنا ہو۔
خداوند عالم فرماتا ہے:
اے گروہ جن و انسان اگر تم آسمان و زمین کی حدود سے آگے جاسکتے ہو تو جاؤ۔( رحمن/ ۳۳)(۱۹)
خداوند عالم نے ایک دوسری آیت میں انسان کو تمام مخلوقات پر برتر قرار دیا ہے اور اسے بتایا ہے کہ تمام کائنات اور مخلوقات اس کی خدمت پر کمر بستہ ہیں۔
فرماتا ہے:
خدا تو وہ ہے جس نے سمندر کو تمہارے قابو میں کردیا تاکہ اس کے حکم سے اس میں کشتیاں چلیں اور اس کے فضل (وکرم ) سے ( معاش کی) تلاش کرو اور شکر کرو اور جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے سب کو اپنے حکم سے تماہرے کام میں لگا دیا ہے جو لوگ غور کرتے ہیں ان کے لیے اس میں ( قدرت خدا کی) بہت سی نشانیاں ہیں۔( جاثیہ/ ۱۲۔۱۳)