21%

پیش لفظ

میں نے اپنی گزشتہ کتابوں میں کوشش کی کہ مسلمانوں کو ثقلین( قرآن و عترت(ع)) کی طرف واپس لاؤں اور ان سے چاہا کہ گمراہی سے نجات اور ہدایت کی ضمانت کے لیے ان دونوں ( قرآن و اہل بیت(ع)) کو مضبوطی سے پکڑ لیں۔ جیسا کہ رسول خدا(ص) کی زبانی بیان ہوا ہے اور معتبر و مورد اعتماد راویوں نے اپنی صحاح و مسانید میں سنی و شیعہ دونوں ہی سے نقل کیا ہے۔

میں نے اس مطلب پر کافی بحث کی، حتیٰ کے بعض افراد یہ خیال کرنے لگے کہ ہماری اساس اصحاب کی تحقیر اور ان کی بے عدالتی کو ثابت کرنے میں منحصر ہے۔ لیکن خداوند عالم گواہ ہے کہ میری غرض صرف یہ تھی کہ پیغمبر اکرم(ص) کی حرمت کا دفاع کروں اس لیے کہ آنحضرت(ص) کے وجود ہی سے پورا اسلام سامنے آتا ہے۔ اسی طرح منزلت اہل بیت(ع) کا بھی دفاع کرنا چاہتا تھا اس لیے کہ وہ بھی قرآن کےہم پلہ و ہم رتبہ ہیں جس نے بھی ان کی پہچانا قرآن کو پہچانا اور جس نے بھی ان کو نظر انداز کیا اس نے قرآن کو نظر انداز کیا ہے۔ پیغمبر(ص) نے برابر اس کی  گواہی دی اور اسی پر زور دیا ہے۔

ان شاءاللہ اس کتاب میں، میں ان مسلمانوں پر ثابت کروں گا۔ جو بیسویں صدی جی رہے ہیں، مختلف ناموں میں بٹے ہوئے ہیں اور یہ چاہتے ہیں کہ واقعی اسلام تک رسائی پیدا کریں اور اس پر عمل کریں ، ان کے لیے اہل بیت(ع)  کی پیروی واجب ہے۔ وہ حقیقت جس سے یہ گریزاں ہیں، یہ ہے کہ قرآن و سنت دونوں ہی میں تاویل و تحریف کی گئی ہے۔ قرآن کو مختلف معنی میں