7%

سادساً:یہ لوگ مدعی ہیں کہ ان دو بھائیوں کی شہادت کے بعد تیسرے بھائی نے ان کے ساتھ شادی کی ہےجب کہ زینب بنت علی کیساتھ پہلے شادی کرچکا تھا .اور جمع بین الاختین جائز نہیں ہے .(1)

فضائل علیؑ ممنوع لیکن ان کی شان میں گستاخی آزاد

سؤال: کیا حکومت کی طرف سے  فضائل علی(رضی اللہ عنہ)کا بیان کرنا  ممنوع اور علی پر سب و شتم کرنے میں لوگ آزاد تھے؟

جواب : ہاں نہ صرف آزاد تھے بلکہ حکومت کی طرف سے تشویق بھی کیا جاتا تھا اور علی کے فضائل بیان کرنے والوں کو سولی پر چڑائے جاتے تھے جس کی مثال تاریخ میں ملتی ہے جیسا کہ معاویہ خود کہتا کہ میں نہیں جانتا کہ میں نے بن عدی کو کس جرم میں قتل کیا!

صحابی رسول عبداللّہ بن شداد کہتا ہے کہ میری یہ آرزو تھی کہ مجھے اجازت مل جاتی کہ صبح سے لیکر ظہر تک علی کے فضائل بیان کرتا اور اس کے بعد مجھے سولی پر چڑھایا جاتا.

امام ذہبی کہتا ہے:

«... عبداللّه بن شداد: وددت أَنی قمتُ علی المنبر من غدوة الی الظهر، فاذکر فضائل علی بن ابیطالب رضی اللّه عنه ثم انزل، فیضرب عنقی» (2)

کیوں کہ رسول گرامی کا چچا زاد بھائی اور فاطمہ زہرا کا شوہر نامدار پر معاویہ کے دور حکومت میں لعن طعن کرنا شروع کیا اور ان کے فضائل بیان کرنے پر پابندی لگائی گئی؟ اس بارے میں  حموی بغدادی دربارہ سجستانی می گوید:

--------------

(1):-  الطبقات الکبری 8: 462

(2):- سیر اعلام النبلاء 3: 489.