23%

 اور اس کے ساتھ ساتھ شیعیان سید الشہدا ء کی قربانیوں کو نگاہ کریں ،کسی بھی قیمت پر ان کی قبر کی زیارت کیلئے حاضرہوتے ہیں متوکل عباسی کے زمانے میں بہت  ہی سخت گیری کرتے تھے یہی متوکل تھا جس نے سید الشہدا ء (ع)کے قبرپر ہل چلا یا اور پانی گرآثار کو ختم کرنا چاہا لیکن شیعوں نے دور یا نزدیک سے قبر امام   کی زیارت کرنے کی خاطر ہاتھ پیروں اور جان تک کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کئے. یہ سب کیوں ؟ کیا یہ اتفاقی ہے؟ حتی اہل سنت اور بت پرست بھی قربانی دیتے ہیں اور عاشور کے دن علی اصغر  کے نام پر دودہ کی شربت دیتے ہیں. یہ سب اس لئے کہ خود پیغمبر(ص) اور آئمہ طاہرینؑ  نے آپ کی زیارت کے فضائل زیادہ بیان کئے ہیں حتی معصوم سے سوال ہوا : زیارت پیغمبر اور بقیہ آئمہؑ  کا کس قدر ثواب ہے ؟ تو فرمایا : زیارت پیغمبراں الٰہی کی زیارت کا ثواب ہے لیکن زیارت سید الشہداءؑ  کا ثواب مانند زیارت خدا وند در عرش برین !!!

خود آئمہ طاہرین بھی ایام محرم میں ذاکرین اور شاعروں کو دعوت دیتے ہیں اور مراسم عزاداری منعقد کرتے تھے یہاں تک کہ مؤمنوں کے دلوں میں ایام محرم کیلئے ایک حرارت پیدا ہوتی ہے :انّ للحسین فی قلوب المؤمنین حرارة لم تبرد ابدا.

انسانی زندگی پرعزاداری کا اثر

ہمارا عقیدہ ہے پیغمبر اسلام (ص) سب سے افضل ہیں کیوں آپ کی وفات پر اس طرح عزاداری نہیں کرتے ؟ یا امیر المؤمنین  پر دس دن عزاداری کیوں نہیں کرتے ؟!

جواب : ہر معصومؑ میں ایک خاص خصوصیت پائی جاتی ہے اسی طرح امام حسین (ع) میں بھی فوق العادہ خصوصیات کی وجہ سے آپ کی عزاداری حضرت آدم  نے بھی کی ہے رسول خدا(ص) نے فرمایا:حسین منیّ وانا من الحسین . اور فرمایا: وانہ لمکتوب علی ساق العرش ان الحسین مصباح الہدی وسفینة النجاة .اگرچہ ہمارے سارے امام چراغ ہدایت اورنجات کی کشتی ہیں لیکن اس میں کوئی شک نہیں کہ امام حسین (ع) کی زندگی میں کچھ ایسی حالات واقع ہوئی کہ جو باعث بنی آپ کی شہادت کو اتنی عظمت