7%

اشکال : امام غائب کا کیا فائدہ ؟

 امام کو منصوب کیا جاتا ہے تاکہ لوگوں کو دین اور آخرت کی تعلیمات دیں اور  رہنمائی کریں ، اوریہ اس وقت ممکن ہے کہ امام لوگوں کے درمیان موجود ہو.اگر ظاہر ہی نہ ہو تو اسے کیسے قائد مانا جائے ؟!!

جواب:

1.  دوران غیبت میں اگر ہم فائدہ امام کو درک نہیں کرسکتے ہیں تو یہ اس بات کی دلیل نہیں ہے کہ امام غائب بے فائدہ ہے

2.  غیبت کا لازمہ یہ نہیں ہے کہ  ہمارے امور میں کو ئی بھی تصرف نہیں کرسکتا، بلکہ یہ ممکن ہے کہ غائب رہ کر بھی امّت کے امور میں تصرف کرے.

3.  یہ بھی معلوم ہے کہ سارے لوگوں کا امام تک رسائی ممکن نہیں ہے،لیکن بعض خاص افراد کو اپنا جانشین بنا کر لوگوں کے مسائل ان کے ذریعے حل کراتے ہیں ، انہی افراد کا سلسلہ بڑھتے بڑھتے مجتہدین تک  آتا ہے

4.  امام غائب کی حکومت  بھی انہی نائبین کے ذریعے  ممکن ہے ، اور خود امام کے حاظر ہونے کی ضرورت بھی نہیں ہے .

فلسفہ غیبت امام زمان کیا ہے ؟

1.  جانی حفاظت کی خاطر غیبت کو چلے گئے ، کیونکہ اگر طبیعی طور پر زندگی کرتے تو مختصر سال زندگی کرنے کے بعد اس دنیا سے رحلت کرجاتے جبکہ رسول خدا(ص) نے فرمایا تھا کہ میرے بعد بارہ خلیفہ ہونگے اور وہ بھی سب قریشی دوسری طرف قیامت تک کیلئے یہ بارہ  جانشین سے  ہی  کو زندہ رکھنا تھا.

2.  لوگوں کا امتحان لینا مقصود تھا .

3.  اسرار الٰہی میں سے  ایک سرّ الٰہی تھا.

4.  یارا ن اوردوستوں کی کمی تھی.

5.  انبیاء الٰہی کی سنت  کا اجراء کرنا تھا.