دوسری بات یہ ہے کہ غیبت میں جانا کالعدم تو نہیں ہے بلکہ غیبت میں رہنے امام کے بعض فیوضات سے ہم محروم ہوجاتے ہیں ، جیسے امام کی بدون واسطہ حکومت،اور مستقیم احکام الہی کا بیان اور معارف دین کو خود امام کی زبانی سننے سے محروم ہوگئے ہیں لیکن دیگر فوائد ، جیسے باطنی اور روحانی فوائد سے مستفید ہوسکتے ہیں اسی طرح مسلمانوں کی امداد اور واسطہ فیض الہی حالت غیبت میں بھی ممکن ہے ناممکن نہیں.علامہ حلی کلام خواجہ نصیر الدین کی شرح کرتے ہوئے فرماتے ہیں : لطف الہی کی تکمیل اور اتمام کیلئے تین چیزوں کا ہونا ضروری ہے:
1. اللہ تعالیٰ انجام دے دے کہ ۲۵۵ میں اللہ تعالیٰ نے امام حسن عسکری کو یہ نور مھدی موعود کی شکل میں عطا کیا.
2. امام قبول کرے کہ امام نے بھی قبول کیا
3. امّت ان کی تبعیت کرے ، کہ انہوں نے ان کی تبعیت کرنے سے روگردانی کئے.
مجلہ انتظار، درسنامہ مھدویت خدامرادی، نگین آفرینش، امامت و فلسفہ خلقت جمکران، آخرین امید، داود الہامی، مھدی موجود جوادی آملی، مکارم شیرازی،
جواب: رجعت سے مراد امام زمان ع کے دور میں مؤمنین اور کفار کے ایک ایک گروہ کا دوبارہ زندہ ہونا ہے اور یہ ناممکن نہیں ہے ، کیونکہ اس کی بہت ساری مثال تاریخ میں ملتی ہے جن میں سے بعض کا ذکر کروں گا: