اگرعلی(ع)کے ہزاروں شیعوں کا حجاج بن یوسف خونخوارتمہاری نگاہوں میں اولوالامر ہے ، کے ساتھ گفتگو سننا چاہتے ہو تومعلوم ہوجائے گا کہ کن کن ہستیوں نے اس ظالم و جابر کے ساتھ آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی ؟!
بڑے بڑے دانشوروں جیسے شہید اول محمد بن مکی عاملیؓ ، کو پہلے تلوار سے شہید کیا گیا ،پھر لاش کو سولی پر لٹکا رکھا ، پھر اسے دمشق کے قلعے میں لے جاکرجلایا گیا.
اسی طرح شہید ثانی زین الدین بن علی عاملیؓ کوشہیدکیا گیا.
قاضی نوراللہ شوستری جوشہید ثالث کے نام سے معروف ہے ، اسے ہندوستان میں شہید کیا گیا.
سید نصر اللہ حائری جو نادرباد شاہ کا سفیر تھا ، جوصرف اور صرف شیعہ ہونے کی وجہ سے شہید کیا گیا(1) اور صدام نے دس لاکھ سے زیادہ شیعوں کا قتل عام کیا اور بہت سے لوگوں کا پورا گھرانہ تباہ کیا .
ان تمام مظالم ، جرم ، قتل وغارت گری کے باوجود یہ لوگ پوچھتے ہیں کہ شیعہ تقیہ کیوں کرتے ہیں ؟!جب کہ اس سے پہلے اپنے آپ سے پوچھنا چاہئے کہ شیعوں کو تقیہ کرنے پر مجبورکیوں کرتے ہیں.
اس سوال کے جواب میں علامہ عقیل غروی مدظلہ فرماتے ہیں: تقلید ایک فطری اور عقلی مسئلہ ہے اور یہ نظام ولایت کی بنیاد اور اس کا حصہ ہے۔ جس طرح اپنے نفس کو بچانے کے لئے علم و عمل کی ضرورت ہے۔ اور یہ علم دو قسم کے ہیں: یا خود اپنے پاس مکمل موجود ہو یعنی خود مجتہد ہو یا کسی علم والے کی رہنمائی اور علم سے استفادہ کرے۔ ایک مثال کے ذریعے سمجھارہے ہیں : ایک شخص کے پاس روشنی ہےلیکن اپنے پاس کوئی روشنی نہیں اب راستہ بھی طے کرنا ضروری ہے اگر یہ ضد ہے کہ اس کی روشنی میں نیں جانا ہے تو نجات مشکل ہے ۔
---------------
(1):- . محب الاسلام؛ شیعہ می پرسد، ج۲، ص ۲۹۳.