7%

حدیث ، قرآن کے ساتھ مخلوط ہوجاتی

جواب :قرآن اور حدیث کا مخلوط ہونے کی اصطلاح صحیح نہیں ہے یہ بات اعجاز قرآنی کے منافی ہے ، کیونکہ اگر ایسا ہو  تو حدیث قرآن کے برابر ہوجائے گی ، اور قرآن کریم کا سب سے بڑا معجزہ مبارزہ طلبی لغو ہوجائے گا.(1) اور اس زمانے میں قرآن کریم کو کاتبان وحی کے توسط سے  لکھا جارہا تھا ؛ تو مخلوط کیسے ہوجاتا؟!

بس  اصل وجہ  یہ تھی کہ فضائل اہل بیت (ع)ختم ہوجائیں جس کی خاطر لوگوں نے احادیث نقل اور بیان کرنے اور لکھنے پر پابندی لگا دی کیونکہ یہ لوگ چاہتے تھے کہ اہل بیت(ع) لوگوں کے درمیان  معرفی نہ ہونے پائے کیونکہ آئمہ کے سامنے اپنے آپ کو نابود سمجھتے تھے .کیونکہ ہر حدیث رسول(ص) میں کسی نہ کسی طرح اہل بیت کی فضیلت اور قدر ومنزلت بیان ہوچکی تھی جسے سن کر اہل بصیرت اور اہل انصاف سمجھ جاتے کہ وصایت اور خلافت کے حقدار وہی حضرات تھے اور جوبھی ان کی جگہ بطور خلیفہ مسند خلافت پر بیٹھے وہ غاصب تھے.اور سمجھ جاتے کہ اس کی زد میں  کون کون آتے ہیں؟!!

جمع آوری احادیث کےمراحل

یہ ممنوعیت بنی امیہ اور بنی مروان کے دور تک جاری رہی جب عبد العزیز کا دور آیا تو انہوں نے   ؁۱۰۱ میں یہ احساس کیا کہ اگر یہی صورت رہی تو علم اور علماء اور (احادیث پیغمبر) بالکل مفقود ہوجائیں گے(2)

--------------

(1):- محمد بن عجاج ، خطیب، السنة قبل التدوین، ص ۱۸۷.۱۸۹.

 (2):- محمود ابوریة ؛ اضواء علی السنة المحمدیہ ، ص۵۳،۵۴.