7%

تیسری فصل:مسلمانوں میں اختلافات کے اسباب

مسلمانوں کی گمراہی کا سبب  کون؟

 مسجد نبوی میں ایک شیعہ عالم دین دعاؤں میں مصروف تھا، اتنے میں ایک سلفی مذہب کا (وہابی) آیا اور اہانت آمیز لہجے میں کہا: تم سب گمراہ ہو جس کے ذمہ دار تمہارے علماء خصوصاً شیخ کلینی اور مجلسی ہیں.

شیعہ عالم: وہ لوگ خدا کی رحمت سے  دور ہوں جو مسلمانوں کی گمراہی اور ضلالت کا باعث بنے پھر : کیا تو جاننا چاہتا ہے کہ کون گمراہی کا سبب بنا اور اس سے دوری اختیار کرے؟!

وہابی :کیوں نہیں، میں حاضر ہوں شیعہ: صحیح بخاری کو مانتے ہو؟

سنی: ہم قرآن کے بعد معتبر ترین کتاب صحیح بخاری کو مانتے ہیں اور اس کی تمام روایات معتبر اور صحیح ہیں.

شیعہ عالم :صحیح بخاری میں  سات روایات موجود ہیں جن میں پیغمبر اسلام کا آخری لمحات میں قرطاس و قلم مانگنا تاکہ امّت گمراہی سے بچے تو بعض لوگوں نے جو ان کے  ارد گرد جمع تھے انکار کیا اور مانع بنے اور رسول غصے میں آکر قوموا عنّی یعنی یہاں سے دفع ہوجاؤ کہہ کر نکال دئے گئے. کیا تمہیں معلوم ہے وہ کون تھے؟ اگر معلوم ہوجائے تو کیا اس سے  بیزاری کا اظائر کروگے؟ اس وقت وہ خاموش ہوگیا .

 شیعہ عالم نے کہا: آپ  صحیح بخاری کا مطالعہ کریں تاکہ تم پر واضح ہوجائے  کہ اختلاف اور گمراہی کامنشا شیخ کلینیؓ ہے یا دوسرے شیعہ علماء  یا وہ شخص ہے جس کی محبت کا تم لوگ دم بھرتے ہو؟!

 اس نے کہا: ان لوگوں کے باہر نکال دینے کے بعد تو رسول اللہ وہ خط لکھ سکتے تھے کیوں نہیں لکھے؟

شیعہ عالم: جب عمر نے شبہہ کی بنیاد ڈالی تواگر پیغمبر  لکھ بی  دیتے تو یہ لوگ کہہ دیتے کہ اس خط کی اہمیت نہیں ، کیونکہ رسول اللہنے حالت غنودگی  یعنی جب عقل زائل ہوچکی تھی ،میں لکھے ہیں .اور یہ بھی ممکن تھا کہ وہ اسے پھاڑ دیتے.