شیعہ : تم اہل سنت والے ہیں رافضی کہتے ہو اور گمراہ سمجھتے ہو لیکن کیا تم نے اپنے بزرگوں سے کبھی سوال کیا ہے کہ گمراہی اور اختلاف کے بیج کس نے بوئے ہیں؟ اور کس نے رسول کو نجات نامہ لکھنے نہ دیا؟ ایسے شخص سے بیزاری کرنے کی بجائے تم لوگ اس کی محبت میں گرفتار ہوگئے ہو؟!
وہابی: ایسا نہیں خدا اس پر لعنت کرے جو مسلمانوں میں اختلاف کا سبب بنا .
شیعہ: آمین یا رب العالمین. تم صحیح بخاری کا مطالعہ کرو(1) کہ کون سبب بنا کہ رسول اللہ خط لکھ نہ سکے ؟ اور ابن عباس نے کیوں گریہ کیا ؟
وہابی :جب اس بات پر متوجہ ہوا تو کہنے لگا کہ بہر حال جو کچھ بھی ہوا اب تو تمام مسلمانوں کو قرآن اور سنت پر عمل کرنا چاہئے جو ہمارے اختیار میں ہے.
شیعہ: ہم شیعیان علی (ع)بھی یہی کہتے ہیں اور معتقد ہیں کی قرآن اور سنت پر عمل کریں جو آئمہ طاہرین کے توسط سے ہم تک پہنچی ہے. لیکن تمھاری یہ بات تو:
اولاً عمر کی بات کے خلاف ہے یعنی حسبنا کتاب اللہ کا معنی یہی ہے کہ ہمیں رسول کی لکھائی کی کوئی ضرورت نہیں.
ثانیاً اگر عمر کی بات ٹھیک تھی اور خدا کی کتاب کافی ہوتی تو اس وقت صحابہ کے درمیان اختلاف کیوں پیدا ہوئے؟
ثالثاً کیوں مسلمانوں بلکہ خود اصحاب ایک دوسرے سے لڑنے لگے؟ً کیا علی (ع)اور طلحہ و زبیر اور معاویہ اصحاب رسول میں سے نہیں تھے؟ کیا عائشہ زوجہ پیغمبر نہیں تھی؟ کیا رسول قرآن اپنے ساتھ لیکر گئے؟ پس اگر قرآن کافی ہے سنت کی ضرورت نہیں تو اپنے آپ کو سنّی کیوں کہتے ہو؟
--------------
(1):- صحیح بخاری، ج۱،ص۳۳ ،ابوعبداللہ الحاکم نیشاپوری، معرفة علوم الحدیث ، ص۱۰ باب قول مریض قوموا عنّی.