7%

عدم تحریف پرعقلی و نقلی دلیلیں

قرآن :

 إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَ إِنَّا لَهُ لَحافِظُونَ؛ہم نے قرآن کو نازل کیا ہے اور اس کی حفاظت کوبھی اپنے ذمہ لیاہے . (1)

دوسری جگہ فرمایا:وَ إِنَّهُ لَكِتابٌ عَزِیزٌ* لا يَأْتِیهِ الْباطِلُ مِنْ بَيْنِ يَدَيْهِ وَ لا مِنْ خَلْفِهِ تَنْزِیلٌ مِنْ حَكِیمٍ حَمِیدٍ. (2)

سوال یہ ہے کہ کیا ایسی کتاب میں کوئی تبدیلی  لاسکتا ہے  جس کی حفاظت کا ذمہ  اللہ تعالیٰ نے لے رکھا ہو. اور یہ قرآن، متروک اور فراموش شدہ کتاب تو نہیں تھی بلکہ ہر کسی کے زبان پر قرآن کی آیات کی تلاوت جاری تھی .

کاتبان قرآن (ُتّاب وحی) کہ جن کی  تعداد 14 افراد سے لیکر تقریباً 400 افراد بتائی  گئی ہے جو آیت کے نازل ہوتے ہی لکھ لیتے تھے  اور سینکڑوں حافظ عصر پیغمبر  میں حفظ کرلیتے تھے اور  قرآن کی تلاوت   مہمترین عبادت میں شمار ہوتے تھے اور دن رات تلاوت کرتے رہتے تھے.

عقل:

 عقل کہتی ہے کہ ایسی کتاب کبھی تحریف کا شکار نہیں ہوسکتی جس کی ضمانت خود اللہ تعالیٰٰ نے دی ہو.اور اگر تحریف کے قائل ہوجائیں تو قرآن معیار حق نہیں بن سکتا.

--------------

(1):- سورہ حجر، آیہ 9.

(2):- سورہ فصّلت، آیہ 41 و 42.