7%

روایات:

وہ اسلامی روایات جو  آئمہ معصومین سے ہم تک پہنچی ہیں سب میں عدم تحریف کو بیان کیا گیا ہے :

 امیرالمؤمنین علی (ع)نہجالبلاغہ میں صراحت کے ساتھ فرماتے ہیں:انْزَلَ عَلَيْكُمُ الْكِتَابَ تِبْيَاناً لِكُلِّ شَىْ‏ء وَ عَمَّرَ فِیكُمْ نَبِيَّهُ ازْمَاناً حَتَّی اكْمَلَ لَهُ وَ لَكُمْ فِیمَا انْزَلَ مِنْ كِتَاب، دِینَهُ الَّذِی رَضِىَ لِنَفْسِهِ‏.

اللہ تعالیٰ نےایسا قرآن نازل کیا ہے جس میں ہر چیز بیان کی گئی ہے اور اللہ تعالیٰ نے رسول گرامی اسلام (ص)کو اتنی عمر عطا کی کہ اپنے دین کو قرآن کے ذریعے کامل کرسکے(1)

نویں امام حضرت محمّد بن علی التقی (ع)نے اپنے ایک صحابی سے فرمایا:وَ كَانَ مِنْ نَبْذِهِمُ الْكِتَابَ أَنْ اقَامُوا حُرُوفَهُ وَ حَرَّفُوا حُدُودَهُ‏ (2)

یعنی بعض لوگوں نے قرآن مجید کواس طرح  چھوڑدیا ہےکہ   اس کے مفہوم میں تحریف کئے ہیں اس حدیث سے یہ واضح ہوتا ہے کہ الفاظ قرآن میں کوئی  تبدیلی نہیں ہوئی ہے لیکن معنی  اپنے اپنے خیال اور مرضی کے مطابق  کئے ہیں.

ایک اور دلیل حدیث ثقلین ہے :إِنّی تَارِكٌ فِیكُمُ الثِّقْلَيْنِ كِتَابَ اللهِ وَ عِتْرَتی أَهْلَ بَيْتی مَا إِنْ تَمَسَّكْتُمْ بِهِمَا لَنْ تَضِلُّوا. (3) اگر قران میں تحریف  ہو چکا ہو تو کیسے یہ باعث ہدایت  بن جائے گا؟

--------------

(1):- نہج البلاغہ، خطبہ 86.

(2):- کافی، جلد 8، صفحہ 53.

(3):- بحارالانوار، جلد 36، صفحہ 331.