7%

کو کوڑے دان میں ڈال دینا انصاف سے بعید نہیں ہے ۔ جنھیں صرف ولائے اہل بیت کے جرم میں حکومتوں نے قتل کردیا ۔ملک بد کردیا ۔ان پر مصائب کے پہاڑ توڑ دیئے ۔ان کی زندگی اجیرن بنادی ۔ان ظالم ومنحرف حکومتوں کے خلاف انقلاب کا مرکز بھی یہی علماء تھے ۔ ان تمام چیزوں میں بنیادی چیز "صحابہ " تھے ۔کیونکہ یہی وہ لوگ تھے جب رسول اکرم نے قیامت تک گمراہی سے بچانے والی تحریر لکھنی چاہی تو اختلاف کربیٹھے ۔یہی حضرات ہیں جنھوں نے امت اسلامیہ کو فضیلت سے محروم کردیا اور گمراہی کے راستہ پر ڈال دیا کہ آج امت ٹکڑیوں میں بٹ گئی ۔کئی حصوں میں تقسیم ہوگئی ۔ اختلافات پھوٹ پڑے ۔امت کمزور ہوگئی ۔ اسلام کا رعب ودبدبہ مخالفین کے دلوں سے جاتارہا ۔

یہی تھے جنھوں نے خلافت میں اڑنگے لگائے ۔کچھ لوگ حکومت حاصل کر لینے میں کامیاب ہوگئے کچھ لوگ مد مقابل بن کر ابھرے ۔جس کے نتیجے میں شیعہ علی اور شیعہ معاویہ میں امت تقسیم ہوگئی ۔ یہی لوگ ہیں جنھوں نے کتاب خدا اور حدیث رسول کی تفسیر میں اختلاف ڈال دیا جس کے نتیجہ میں متعدد فرقے پیدا ہوگئے ۔مختلف کلامی وفکری مدارس وجود میں آگئے ،مختلف فلسفے ظاہر ہوگئے جن کا سرچشمہ سیاسی اسباب تھے ۔ اور حصول تخت وتاج تھا ۔

اگر صحابہ نہ ہوتے تو نہ مسلمان تقسیم ہوتے نہ آپس میں اختلاف ہوتا جتنے بھی اختلافات ہوئے ہیں یا ہونگے ان کی بازگشت صحابہ کے اختلاف کی طرف ہے ۔حالانکہ سب کا خدا ایک ہے ،قرآن ایک ،رسول ایک قبلہ ایک ، اور سب ہی ان چیزوں پر متفق ہیں ۔ لیکن رسول کے انتقال کے بعد سب سے پہلا اختلاف سقیفہ بنی ساعدہ میں رونما ہوا جو آج تک جاری ہے ۔اور (عقیدت صحابہ کی برکت سے)الی ماشا اللہ باقی رہے گا میں نے علمائے شیعہ سے گفتگو کرکے یہ نتیجہ نکالا ہے کہ ان کے یہاں صحابہ کی تین قسمیں ہیں ۔

1:- پہلی قسم:-

 وہ نیک صحابہ جنھوں نے خدا ورسول کی کما حقہ معرفت حاصل کی اور موت پر بیعت کی ،رسول کے سچے صحابی رہے قولا وعملا رسول کے بعد بھی نہیں بدلے بلکہ اپنے عہد پر باقی رہے اور یہی