3%

مجلس نمبر۴۶

( یہ مجلس ماہ صفرسنہ۳۶۸ھ ختم ہونے سے دو شب پہلے پڑھی گئی)

۱ـ           امام جعفر صادق(ص) نے فرمایا۔ جو کوئی اپنے بھائی کے (برے) عمل پر (صرف) کراہت کا مظاہرہ کرتا ہے تو یہ اس کے لیے برا ہے اگر وہ اسے روکنے  پر قادر ہے اور اس کو نہیں روکتا تو اس نے خیانت کی ہے۔ جو کوئی احمق کی رفاقت سے دوری اختیار نہیں کرے گا تو وہ بھی اسی کی طرح کا ہوجائے گا۔

۲ـ           جنابِ رسول خدا(ص) فرمایا بیشک خدا نے مجھے علی بن ابی طالب(ع) کا بھائی بنایا اور میری دختر کا آسمان پر اس کیساتھ نکاح کیا اور اپنے مقرب فرشتوں کواس پر گواہ کیا اور اس کو میرا وصی و جانشین بنایا علی(ع) مجھ سے ہے میں اس سے ہوں اس کا دوست میرا دوست اور اس کا دشمن میرا دشمن ہے فرشتے اس کی دوستی سے خدا کا تقرب طلب کرتے ہیں۔

۳ـ          امام صادق(ع) نے فرمایا خدا نے اسلام کو تمہارا پسندیدہ دین بنایا ہے اور سخاوت و حسن خلق و خوش رفتاری کو اس کےساتھ متصل کردیا ہے۔

۴ـ          جناب رسول خدا(ص) سے منقول ہے کہ زیادہ مزاح انسان کی آبرو کھو دیتا ہے اور زیادہ ہنسنا ایمان کو نقصان پہنچاتا ہے جب کہ جھوٹ سے چہرے کی رونق جاتی رہتی ہے۔

۵ـ          رسول خدا(ص) نے فرمایا جو کوئی مسلمان ہے اس کو چاہیے کہ وہ مکر و فریب نہ کرے کیوںکہ میں نے جبرائیل(ع) سے سنا کہ مکرو فریب آگ میں ہے( یعنی مکر و فریب کرنے والے کا ٹھکانہ جہنم ہے) پھر فرمایا وہ ہم سے نہیں جو کسی مسلمان کو دھوکہ دیتا ہے اور وہ ہم سے نہیں ہے جو کسی مسلمان سے خیانت کرتا ہے پھر فرمایا کہ جبرائیل(ع) ف روح الامین، رب العالمین کی طرف سے مجھ پر نازل ہوا اور خدا کا پیغام دیا کہ اے محمد(ص) آپ(ص)  کے لیے ضروری ہے کہ حسن خلق اختیار کریں کیوںکہ بدخلقی دنیا و آخرت کے خیر کو لے جاتی ہے آگاہ ہوجائیں کہ آپ(ص) کی امت میں سے خوش خلق آخرت میں آپ کے درجہ میں میرے ( خدا کے) ساتھ رہے گا۔