6%

مجلس نمبر ۱

( ۱۸ رجب ۳6۷ھ)

۱ ـ          عمرو بن خالد ابو حمزہ ثمالی بیان کرتے  ہیں کہ امام زین العابدین(ع) نے فرمایا : خوش خلقی سے عزت میں اضافہ ہوتا ہے اور رزق وسیع ہوتا ہے۔ یہ موت کو ٹال دیتی ہے خاندان میں محبت پیدا کرتی اور جنت میں داخل کرتی ہے۔

۲ ـ          شہر بن حوشب کہتے ہیں کہ ابوہریرہ نے کہا جو کوئی ۱۸ ذالحجہ کا روزہ رکھتا ہے تو اس کے لیے خدا 6۰مہینوں کے روزوں کا ثواب درج کرتا ہے اور یہ دن غدیر خم کا دن کہ اس دن رسول خدا(ص) نے علی ابن ابی طالب(ع) کا ہاتھ پکڑ کر فرمایا، کیا میں مومنین پر ان کے نفسوں سے زیادہ حق نہیں رکھتا؟ سب نے کہا کیوں نہیں یا رسول اللہ پھر فرمایا جس جس کا میں مولا ہوں اس اس کا علی(ع) مولا ہے پس عمر نے اس سے کہا مبارک ہو اے ابن ابی طالب(ع) تم میرے اور ہر مسلمان کے مولا ہو گئے پس اللہ عزوجل نے اس آیت کو نازل کردیا ” الیوم اکلمت لکم دینکم“ (مائدہ) کہ” آج کے دن میں نے دین کو تمہارے لیے مکمل کردیا ہے۔“

۳ ـ         ابن عباس(رض) کہتے ہیں، رسول خدا(ص) نے فرمایا، علی(ع) میرے بعد ہر مومن کے ولی ہیں۔

صلصال بن دلہمس

۴ ـ         قیس بن عاصم کہتے ہیں کہ میں بنی تمیم  کی ایک جماعت کے ساتھ خدمت پیغمبر(ص) میں گیا جس وقت میں داخل ہوا اس وقت صلصال بن دلہمس آںحضرت(ص) کے پاس موجود تھا میں نے عرض کیا اے پیغمبر خدا(ص) ہمیں نصیحت کریں تاکہ ہم اس سے فائدہ حاصل کرسکیں رسول خدا(ص) نے فرمایا اے قیس بے شک عزت کے ساتھ ذلت بھی ہے اور زندگی کے ساتھ موت بھی اور اس دنیا کے ساتھ آخرت بھی ہے ہر چیز کے لیے حساب ہے اور ہر چیز عمل پائندہ ہے ہر نیک کام کا ثواب ہے او ہر برے عمل کی سزا ہے۔ اور تمام مدت ختم ہونے والی ہے۔ اے قیس قبر میں تیرا دوست